بلال فرقانی
سرینگر//2024 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج نے پی ڈی پی اور پردیش کانگریس کیلئے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ 2014 میں 28 نشستیں حاصل کرنے والی پی ڈی پی کو اس بار صرف 3 نشستوں پر کامیابی ملیں جبکہ اس کے ووٹ شیئر میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ تقریباً 10 سال بعد ہونے والے یہ انتخابات کئی اعتبار سے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ جہاں پی ڈی پی کیلئے یہ انتخابات ایک ڈرائونا خواب ثابت ہوئے، وہیں نیشنل کانفرنس نے نئی روح پا لی ہے۔ بی جے پی نے بھی اپنے ووٹ حصص میں اضافہ کیا ہے، لیکن نشستیں توقع کے مطابق کم حاصل کیں، جبکہ کانگریس کا جموں سے عملی صفایا ہوگیا۔حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے 25.5 فیصد ووٹ حصص حاصل کیا اور 29 حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔ نیشنل کانفرنس نے 23.4 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 42 نشستیں جیت کر نئی حکومت کی کمان سنبھالنے میں پیش رفت کی۔ کانگریس کا ووٹ حصص 11.9 فیصد رہا، جو کہ 2014 میں 18.01 فیصد تھا، اور اس کی نشستیں 12 سے کم ہو کر 6 رہ گئیں، جن میں سے صرف ایک نشست جموں خطے کی 43 میں شامل ہے۔اگر 2024 کے انتخابات کا موازنہ 2014 کے نتائج سے کیا جائے تو سب سے زیادہ نقصان پی ڈی پی کو ہوا ہے، جسے حالیہ انتخابات میں صرف 8.8 فیصد ووٹ ملے، جبکہ 2014 میں اس کا ووٹ شیئر 22.67 فیصد تھا۔ بی جے پی کا ووٹ حصص 22.98 فیصد سے بڑھ کر 25.5 فیصد ہو گیا ہے، اور نیشنل کانفرنس کے ووٹ شیئر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔2014میں نیشنل کانفرنس کا ووٹ حصص20.77تھا جو بڑ کر23.4ہوگیا۔