عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //جموں و کشمیر میں الیکشن ڈیپارٹمنٹ نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر 40 سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اس حوالے سے موصول ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے”چار ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے، ایک کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے جبکہ ایک ملازم کو خدمات سے برطرف کر دیا گیا ہے اور34ملازمین کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے”،۔جموں و کشمیر کے مختلف محکموں کے ان ملازمین کے خلاف تیز رفتار کارروائی مختلف اضلاع کے متعلقہ ضلعی الیکشن افسروں کی طرف سے روزانہ آن لائن رپورٹس اور جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کے سرکاری ای میل پر موصول ہونے والی شکایات کے جواب میں شروع کی گئی ہے۔ خلاف ورزی کے حوالے سے عام عوام، مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں اور پنچایتی راج اداروں کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔اس اقدام کا مقصد اس طرح کی خلاف ورزیوں کے خلاف الیکشن کمیشن آف انڈیا کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے جاری عام انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانا تھا۔دو ملازمین کو کپواڑہ، ایک گاندربل اور ایک ضلع ڈوڈہ میں معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے والے ایک ملازم کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ ایک چوکیدار کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔متعلقہ اتھارٹی نے ایک ملازم کو مستقبل میں محتاط رہنے کی وارننگ جاری کی ہے جس نے نادانستہ غلطی کی ہے۔ اس کے علاوہ 6 گزیٹیڈ ملازمین سمیت 34 ملازمین کے خلاف بھی انکوائری جاری ہے جسے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔سب سے زیادہ خلاف ورزیاں ضلع سرینگر سے ہوئی ہیں، اس کے بعد کولگام اور راجوری دوسرے نمبر پر اور ادھم پور اور گاندربل اضلاع تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ سب سے کم خلاف ورزیاں کشتواڑ، بانڈی پورہ، ریاسی اور سانبہ اضلاع سے رپورٹ کی گئی ہیں۔