یواین آئی
غزہ// غزہ میں اسلامی جہاد کی عسکری شاخ القدس بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ وہ چند گھنٹوں میں ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرے گی۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حماس فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی مغویوں اور لاشوں کی حوالگی کے معاہدے پر عمل کر رہی ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو کے دفتر نے تین مغویوں کی لاشوں کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام یرغمالیوں کی واپسی تک اسرائیل اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔حماس نے جنگ کے دوران مارے گئے 360 فلسطینی عسکریت پسندوں کی لاشوں کے بدلے 28 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ اتوار کو حماس کے حوالے کیے گئے تین مغویوں کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ “نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فرانزک میڈیسن کی طرف سے شناخت کے عمل کی تکمیل کے بعد، اسرائیلی پولیس اور ملٹری ربینیٹ کے تعاون سے، اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے نمائندوں نے ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کے اہل خانہ کو مطلع کیا کیا ہے۔ یہ کرنل اسف حمامی، کیپٹن عمر میکسم نوترا، ڈینیل اومر میکسم ناوترا ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت اور تمام اسرائیلی سکیورٹی ایجنسیاں تمام مقتول یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے پرعزم ہیں اور انتھک محنت کر رہی ہیں۔ مزید کہا گیا کہ حماس پر لازم ہے کہ وہ ثالثوں کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور معاہدے کے نفاذ کے حصے کے طور پر تمام یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرے۔