سرینگر// تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے تحریک حریت ارکان الطاف احمد شاہ اور راجہ معراج الدین کو ایک بار پھر نوٹس بھیجے گئے ہیں اور انہیں 24جولائی سوموار کو ہمہامہ میں قائم کیمپ میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس سے قبل الطاف احمد شاہ کو مذکورہ ایجنسی کی طرف سے دلی بُلایا گیا تھا، جہاں ان سے کئی دن تک پوچھ گچھ کی جاتی رہی۔ عید کے موقعے پر موصوف اگرچہ وادی واپس لوٹے تھے، البتہ انہیں اور ان کے ساتھ راجہ معراج الدین کو دوبارہ نوٹس ملے اور انہیں 28جون کو دلی روانہ ہونا تھا، جس کے لیے انہوں نے ٹکٹیں بھی بُک کرائی تھیں۔ بیان کے مطابق ریاستی پولیس نے البتہ 27جون کو ہی انہیں احتیاطی نظربندی کے قانون کی دفعہ 107اور 151کے تحت حراست میں لیا اور پورے 20دن کے بعد انہیں 17جولائی کو رہا کیا گیا۔ اب کی بار تحریک حریت ذمہ داروں الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ اور راجہ معراج الدین کے نام 18جولائی کو دوبارہ نوٹس اجراءکئے گئے ہیں اور این آئی اے نے انہیں 24جولائی کو ہمہامہ میں قائم دفتر میں پیش ہونے کے لیے کہا ہے۔ تحریک حریت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے (NIA)نے کئی آزادی پسند لیڈروں وکارکنوں اور تاجروں کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے اور بعد میں ان میں سے اکثر کو این آئی اے (NIA)کے ہیڈ کوارٹر واقع نئی دہلی طلب کیا جاتارہا، جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے اور یہ سلسلہ آج تک بھی جاری ہے۔ این آئی اے (NIA)کی طرف سے ذمہ دارانِ اوقاف جامع مسجد سرینگر، اسلامیہ اسکول اور دیگر کئی لوگوں کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں اور تحقیقات کے نام پر نوٹس اجراءکرنے کا یہ دائرہ دن بدن وسیع ہوتا جارہا ہے، جس سے ان کی زندگیاں اجیرن بنادی گئی ہیں۔