سرینگر//حریت(گ) چیرمین سید علی گیلانی نے ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور ظلم وجبر کے علاوہ قتل وغارت گری کے واقعات میں تشویشناک اضافے پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ سرزنش کے باوجود بھارتی فوج طاقت کے نشے میں نہتے اور معصوم عوام کو تہہ وتیغ کرنے میں عار محسوس نہیں کررہا ہے۔ حریت راہنما نے جبرواستبداد کی ان ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی موجودہ فرقہ پرست حکمران جماعت اور ان کی مقامی گماشتے بلالحاظ جنس وعمر عام لوگوں کو تختہ مشق بنانے میں کوئی شرم محسوس نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور دیگر اراکین دختران ملت کی گرفتاری کو طول دینے کی پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ نے ان خواتین حریت پسند راہنماؤں کو پولیس اسٹیشن رامباغ میں مقید کرتے ہوئے انہیں جیل سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے سینئرحریت راہنما مسرت عالم بٹ کے خلاف ان گِنت فردِ جرم درج کرکے مختلف عدالتوں میں چالان پیش کرکے ان کی نظربندی کو طول دینے کی ظالمانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے ان کے صبرواستقلال کو خراج تحسین ادا کیا۔انہوںنے قاضی یاسر، حکیم عبد الرشید اور شبیر احمد ڈار کی پولیس انتظامیہ کے ہاتھوں داکٹر قاضی نثار مرحوم کی یاد میں بلائے گئے اجتماع کو درہم برہم کرنے کی غرض سے گرفتار کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی انتظامیہ دُعائیہ مجالس جیسے پُرامن اجتماعات کو بھی برداشت نہ کرنے کی شرمناک کارروائیوں کا ارتکاب کررہی ہے۔حریت راہنما نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مکمل روک لگانے کے لیے اپنا سیاسی اور سفارتی اثرورسوخ استعمال میں لاتے ہوئے عملی اقدامات اُٹھائے۔