سرینگر//سماجی بہبود کے ریاستی وزیر سجاد غنی لون نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اقتصادی طور کمزور افراد کیلئے سرکاری تعلیمی اداروں میں نوکریوں کیلئے مخصوص کوٹا رکھنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی طور کمزور افراد کیلئے روزگار کے مواقعے پیدا کئے جائیں گے تاکہ ان کی زندگی خوشحال اور بہتر بن سکے ۔سجاد غنی لون نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کمزور اور پسماندہ طبقوں کیلئے روزگار کے مواقعے پیدا کرنے کے حوالے سے سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک جامع پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے جس کے تحت پسماندہ اور اقتصادی طور کمزور طبقوں کیلئے تعلیمی اداروں میں نوکریوں کیلئے مخصوص کوٹا رکھا جائیگا ۔ سجاد غنی لون کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ریاست کے معاشی طور کمزور اور پسماندہ طبقوں کیلئے اٹھائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہروں ، قصبوں اور دیہات میں مقیم اقتصادی طور کمزور لوگوں کیلئے ریاستی سرکار ایک جامع منصوبہ ترتیب دینے جارہی ہے جس کے تحت ان لوگوں کیلئے سرکاری اسامیاں پیدا کرنے کیلئے خاص توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ لوگ اتنے وسائل نہیں رکھتے ہیں کہ یہ کسی بھی مقابلہ میں حصہ لے سکے ۔ لہٰذا ریاستی حکومت نے ان کیلئے ایک پروگرام تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کیلئے پروگرام تشکیل دیا جائیگا تو کسی خاص مخصوص زمرے میں نہیں آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص زمرے جن میں آر بی اے ، ایس سی ، ایس ٹی ، اے ایل سی ، ائو بی سی اور دیگر زمرے شامل ہیں ، میں کئی افراد کو سرکاری نوکریوں میں کوٹا دیا جاتا ہے لیکن جو ان زمروں میں نہیں آتے ہیں لیکن معاشی طور انتہائی کمزور ہے ، ان کیلئے ریاستی سرکار روزگار کے وسائل پیدا کرنے کی طرف خصوصی توجہ مرکوز کرنے جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت غریبی کی سطح سے زندگی گزر بسر کرنے والے لوگوں کو لایا جارہا ہے اور پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں بھی فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سرکار نے یہ فیصلہ نہیں لیا ہے کہ انہیں کتنا فیصد کوٹا دیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے ساتھ ایک منصوبہ زیر بحث لایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بعد میں ریاستی پسماندہ کمیشن کو بھیج دیا جائیگا ۔