سرینگر//نیشنل کانفرنس نائب صدر وسابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر اُن کی جماعت اقتدار میں آتی ہے تو جی ایس ٹی کے حوالے سے تمام پہلو ئوں کا جائزہ لیا جائیگا تاکہ ریاست کی مالی خودمختاری کی حیثیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ممکنہ طور پر آئندہ اسمبلی انتخابات کے منشور میں بھی اس وعدے کو شامل کرے گی ۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران عمر عبداللہ نے جی ایس ٹی کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’ جی ایس ٹی کے بوجھ سے نکلنے کیلئے اُن کی پارٹی نے ابھی تک کوئی روڑ میپ نہیں بنایا ہے لیکن عبدالرحیم راتھر، جو کہ سابق وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں، اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ دیکھیں کہ کیسے اُس میں ریاست کے لوگوں کے فائدے کیلئے بدلائو لایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ’ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور اس کے تمام پہلوئوں کو دیکھا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں نہیں معلوم کی پچھلی حکومت نے ہمارے لئے کیا گنجائش چھوڑی ہے، تاہم جتنی بھی گنجائش وہاں ہو گی ہم جی ایس ٹی طریقہ کار کو دوستانہ بنائیں گے تاکہ ریاست کی منفردحیثیت کو برقرار رکھا جائے ۔عمر نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی کو اصل صورت میں لاگو کرنے کا فیصلہ غلط تھا ۔
ایک سوال کے جواب میں عمر نے کہا کہ اس سے ریاست پر منفی نتائج ظاہر ہوں گے، اور ریاست کی مالیاتی خوداختیاری مسخ ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی حکومت کی غلطیوں میں سے یہ ایک غلطی تھی ۔عمر نے کہا کہ سابق حکومت نے سماج کے مختلف طبقوں سے جوو عدے کئے تھے انہیں بھی پورا نہیں کیا گیا ۔اُن کاکہنا تھا ’’ہنڈی کرافٹ سیکٹر ،ٹورازم اور دیگر سیکٹروں میں جو بجٹ معاونت کے وعدے کئے گئے تھے تاکہ جی ایس ٹی کے اثرات کا خیال رکھا جائے، انہیں نظر انداز کیا گیا اور کسی نے بھی کچھ نہیں لیا اور آج سب چیخ وپکار کر رہے ہیں ۔عمر نے کہا ہمارے پاس جو معالیاتی اٹانومی تھی جی ایس ٹی کی وجہ سے اُس کو بھی دائو پر لگایا گیا ۔معلوم رہے کہ ریاست جموں وکشمیر میںسال 2017میں جی ایس ٹی کے لاگو ہونے کے بعد نیشنل کانفرنس نے اس کی محالفت کی تھی جبکہ لوگوں اور تاجروں کی جانب سے بھی اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے اور لوگ مانگ کر رہے تھے کہ ریاست میں جی ایس ٹی کو نافذ کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے کیونکہ اس کے لاگو ہونے سے ریاست کی مالی خود مختاری دائو پر لگ جائے گی ۔