موبائل نمبر9797711122
احساس
ہمارے گھر کے سامنے ایک پرائیویٹ کلینک ہے جہاں روزانہ مریضوں کی اتنی بھیڑ رہتی ہے کہ ڈاکٹر صاحب کھانا کھانا بھی بھول جاتے ہیں .کلینک کچھ روز سے بند پڑا ہے ۔آج ظہر کے وقت میں نے ڈاکٹر صاحب کو مسجد کی طرف جاتے دیکھا تو میں نے مسکراتے ہوئے پوچھا ۔
"ڈاکٹر صاحب!! آپ دن بھر بہت مصروف رہتے ہو آج اچانک خدا کا گھر کیسے یاد آ گیا؟؟"
میرا جملہ سن کر ان کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے۔
" بھائی صاحب ایک ہفتے سے کافی بیمار ہوں۔ سوچا اپنا علاج اس حکیم سے کرالوں جو سب سے بڑا طبیب ہے. بیماری ایسی لگ گئی ہےکہ عمر بھر کی کمائی بھی خود کو بچانے کیلئے کم پڑ رہی ہے ۔"
امداد
"ارے ماجد.! کمال ہے یار تم نے تو بہت ساری جگہوں پر غریبوں میں راشن تقسیم کیا ہے."
"تمہیں کیسے پتہ چلا؟"
"ارے واہ.! کیسے پتہ نہ چلے. تمہاری تصویریں تو فیس بک اور وہاٹس ایپ پر گردش کر رہی ہیں"
یہ سن کر اُس نے موبائیل ہاتھ میں لیا،اچھلتے کودتے فیس بک کو چومنےلگا۔ "ارے بھائی کہاں جا رہے ہو"
میں دوسرا کیمپ لگانے کی سوچ رہا ہوں ۔
گناہ کا کھیل
"یہ تمہاری رشتہ دار لگتی ہے؟ڈاکٹر نے اسلم سے پوچھا۔
" نہیں سر! یہ میری بیوی ہے"
"پھر بچہ کیوں گرانا چاہتے ہو ؟؟"
"وہ وہ وہ۔۔۔میں میں میں ۔۔۔سرسرسر۔"
" مجھے بیوقوف سمجھتے ہو۔ تمہاری حرکتوں سے مجھے پہلے ہی شک ہوگیا تھا کہ یہ تمہاری بیوی نہیں ہے ۔میں یہ دو نمبر کا کام کرنے کیلئے موٹی رقم چارج کرتا ہوں۔ "
"سر آپ پیسوں کی فکر مت کریں میں آپ کو منھ مانگی رقم دینے کیلئے تیار ہوں"
پھر ٹھیک ہے، میں کچھ دوائیاں کھانے کیلئے دے رہا ہوں، اگر دو دن میں مسئلہ حل نہیں ہوا تو ابارشن کرنا پڑے گا"
"ٹھیک ہے سر"
دو دن کے بعد اسلم گھبرایا ہوا ڈاکٹر کے کیبن میں داخل ہوا۔
"سر پلیز پلیز ! میری عزت نیلام ہونے سے بچایئے مجھے وہی دوائیاں اور چاہیں۔"
"ارے! وہی دوا دوبارہ کھلانے سے وہ مر جائیے گی!!"
اسلم نظریں جھکاتے ہوئے بولا ۔
" سر اس بار دوا میری کنواری بہن کے لئے چائیے"