سرینگر//کشمیر اکنامک الائنس کے چیئر پر سن حاجی محمد یٰسین خان نے کشمیر پولیس کو مکمل طور پر غیر کشمیری افسران کے ہاتھوں میں سونپے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے پولیس محکمے میںکئے گئے حالیہ تبادلوں کے حوالے سے واضح طور پر عدم توازن دیکھنے کو ملا ہے۔خان جو کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے سربراہ بھی ہیں، نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ کشمیر کے مختلف خطوں کے ڈپٹی انسپکٹر جنرلز آف پولیس سے لیکر دیگر سینئر پولیس افسران میں نہ ہی کوئی ریاستی باشندہ ہے اور نہ ان میں کوئی مسلمان شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے کشمیری عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امتیاز کے قائل نہیں ہیں لیکن مقامی افسران کی تعیناتی کے نتیجے میں عوام کو زیادہ تحفظ کا احساس ہوجاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم تبادلوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن حالیہ پولیس تبادلوں کے نتیجے میں عوام کے ذہنوں میں شکوک پیدا ہوگئے ہیں۔حاجی محمد یٰسین خان نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر جیسی نازک صورتحال میں عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا نہیں ہونا چاہیے اور حکومت کواس معاملے میں عوامی منشا کو ملحوظ نظر رکھنا چاہیے۔