عشرت حسین بٹ
سرنکوٹ // ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ایک وفد نے ایم ایل اے سرنکوٹ چودھری محمد اکرم سے ملاقات کی تاکہ تعلیمی نصاب میں اسلامیات کو شامل کیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے ممبر اسمبلی موصوف کو اس حوالے سے ایک میمورنڈم بھی پیش کیا ۔ملاقات کے دوران نوجوانوں نے اسلامی ثقافت، تاریخ اور اخلاقیات کے بارے میں گہرے تفہیم کو فروغ دینے میں اسلامی علوم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس مضمون کو متعارف کرانے سے طلباء کی اخلاقی اور فکری نشوونما میں مدد ملے گی، ایک متوازن تعلیم کو یقینی بنایا جائے گا جو تعلیمی اور روحانی دونوں طرح کی تعلیم کو مربوط کرے گا ۔ایم ایل اے چودھری محمد اکرم نے نوجوانوں کی اس پہل کی ستائش کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ وہ اس مطالبے کو جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ اٹھائیں گے۔ انہوں نے ان کی درخواست کی اہمیت کو تسلیم کیا اور اس معاملے کو گورننس کی اعلیٰ سطح پر آگے بڑھانے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں اس مطالبے کو آگے لانے میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی کوشش کی سرہانہ کرتا ہوں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی نصاب میں کالجز اور ہائر سکنڈری لیول پر اسلامیات کو شامل کرنے سے نہ صرف ہماری ثقافتی شناخت محفوظ رہے گی بلکہ ہمارے معاشرے کے اخلاقی تانے بانے کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا ’’میں یہ تجویز وزیر اعلیٰ کو پیش کروں گااور اس کے نفاذ کی وکالت بھی کروں گا’’اس موقعہ پر وفد میں شامل نوجوانوں نے ایم ایل اے کے مثبت جواب پر اظہار تشکر کیا اور اس معاملے پر جلد کارروائی کی امید ظاہر کی کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا یہ اقدام دوسرے خطوں کے لئے ایک مثال قائم کرے گا اور ایک ایسے تعلیمی نظام کی تشکیل میں مدد کرے گا جو مقامی ثقافتی اور اخلاقی اقدار کی عکاسی کرتا ہو بتا دیں کہ سرنکوٹ کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کا یہ اقدام خطے میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے ان کے فعال انداز اور عزم کو اجاگر کرتا ہے۔