سرینگر //پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس امن و قانون اور سیکورٹی منیر احمد خان کا کہنا ہے’’ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ مرکزی فورسز کو طلب کیا گیا ہے،بلکہ1996میں اسمبلی انتخابات اور2008 کے انتخابات جو ایجی ٹیشن کے بعد منعقد ہوئے تھے،کے دوران بھی اضافی مرکزی فورسز کو طلب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اضافی فورسز کی طلبی کیلئے کثیر وجوہات ذمہ دار ہے۔منیر احمد خان نے کہا’’ہم نے تمام علاقوں میں مکمل سیکورٹی کا فیصلہ لیا ہے،جس کیلئے اضافے فورسز کی ضرورت ہے‘‘۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت سے اضافی فورسز کی درخواست ضلع پولیس افسران سے زمینی صورتحال کی رپورٹ حاصل کرنے کے بعد کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا’’ضلع پولیس سربرہاں کی اکثریت نے امن و قانون اور جنگجویت کو اصل چیلنج قرار دیاہے‘‘۔آئی جی سی آر پی ایف روی دیپ سہائی کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہوئے انتخابات کے برعکس فی الوقت سیکورٹی صورتحال پُر چیلنج ہے۔ سہائی نے کہا’’ ہمیں شبانہ گشتوں،پولنگ مراکز کی سیکورٹی اور علاقوں میں گشت کیلئے تعینات کیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’پولیس نے پہلے ہی کہا ہے کہ وہ کل تعداد اور خطرات کے خدشات کا احاطہ کرکے انتخابات میں شرکت کرنے والے امیداروں کو سیکورٹی فرہم کرے گی۔