جموں //ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کہاہے کہ حکومت نے جنگجوئوں کے خلاف آپریشن آل آئوٹ جیسی کوئی چیز شروع نہیں کررکھی۔ جموں میں ایک تقریب کے حاشئے کے دوران ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا’’کچھ لوگ غلط طور پر اس اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں کہ ہم نے ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشن آل آئوٹ شروع کررکھاہے ، دراصل حکومت کے نکتہ نظر سے کوئی آپریشن آل اوٹ نہیں چل رہا ہے، ہاں جنگجوئوں کو یہ راستہ ترک کرنا چاہیے کیونکہ اس پر چل کر انہیں کچھ نہیں ملے گا‘‘۔تاہم انہوں نے کہا’’ اگر ملی ٹینٹ بارود یا فائرنگ سے ہماری فورسز کو نشانہ بناتے ہیں تو ہم انہیں پھول یا گلدستے پیش نہیں کرسکتے ‘‘۔گورنر کاکہناتھاکہ حکومت چاہتی ہے کہ بندوق اٹھانے والے مقامی نوجوان تشدد کے راستے کو ترک کریں اور واپس آجائیں ۔انہوں نے کہا’’اگر یہ نوجوان واپس آئیں گے تو ہمارے پاس ان کی بازآبادکاری کا بہتر منصوبہ ہے ،ہم اپنی طرف سے ان کی بازآبادکاری کیلئے بہتر سے بہتر کوشش کریں گے۔انکا کہنا تھا’’ ہم ان بچوں(جنگجوئوں) کی واپسی کے متمنی ہیں، اور ہم اس بات کیلئے تیار ہیں کہ جو کچھ بھی انکے لئے کرسکتے ہیں، کریں گے‘‘۔وہ کچھ سیاستدانوں کی طرف سے آپریشن آل اوٹ بند کرنے اور وادی میں ہلاکتوں کی تحقیقات کرنے کے بیانات کا رد عمل دے رہے تھے۔ڈاکٹرفاروق کے اس بیان کہ اگرآئندہ اسمبلی انتخابات میں اُنہیںسرکاربنانے کاموقعہ ملاتواُنکی سرکارجموں وکشمیرمیں ہوئی ہلاکتوں کے درپردہ حقائق کومنظرعام پرلانے کیلئے ’حقائق اورمفاہمتی کمیشن تشکیل دیا جائیگا،‘کاجواب دیتے ہوئے گورنر نے کہا’’ وہ ہر روز کچھ نہ کچھ نیابولتے رہتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ڈاکٹرفاروق ایک سینئرسیاسی لیڈرہیں اوروہ اُن کے بیان پرردعمل ظاہرنہیں کرناچاہتے ہیں، یہ اچھانہیں رہے گاکہ میں فاروق عبداللہ کے بیان پرکچھ کہوں‘‘ ۔گورنر نے تاہم کہا’’مین سٹریم سیاستدانوں کیلئے سیاسی مجبوریاں ہوتی ہیں، اور ہمارے ملک میں ووٹ حاصل کرنے کیلئے آپ کوئی بھی حد پار کرسکتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی طرف سے حریت اور جنگجوئوں کی حمایت میں بیان دیئے جانے پر گورنر نے کہا’’وہ سیاسی لوگ ہیں اور ان کی اپنی مجبوریاںہیں ،ہندوستان میںلوگ ووٹ حاصل کرنے کیلئے کسی بھی سطح پر جاتے ہیں ،میں ان کی مجبوریوں کو سمجھتاہوں اوران کے خیالات کا احترام کرتاہوں ‘‘۔گورنر نے ایک بار پھر کہاکہ انتظامیہ ریاست میں الیکشن کروانے کیلئے تیار ہے لیکن اس کیلئے فیصلہ الیکشن حکام کو لیناہے ۔ان کاکہناتھا’’الیکشن کمیشن آف انڈیا کو تاریخوں کا اعلان کرنے دیجئے ،ہم انتخابات کیلئے پوری طرح سے تیار ہیں ‘‘۔