سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور صورہ میں زیر علاج محمد یاسین ملک نے اپیل کی ہے کہ سینٹرل جیل سرینگر سے سیاسی قیدیوں سمیت عمر قید کاٹ رہے اسیروںکی جموںمنتقلی، شوپیان واقعہ میں ملوث فوجیوں کے خلاف ایف آئی آر کو روکنے کے احکامات اور حریت قائد محمد یوسف ندیم کی بہیمانہ ہلاکت کے خلاف 17 فروری سنیچرکو مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے اور دنیا پر واضح کردیا جائے کہ کشمیری اس ظلم و جبر کے خلاف یک آواز ہیں۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ ظلم جبر کی نئی داستانیں رقم کی جارہی ہیں جو ہر لحاظ سے مذموم ہیں۔حریت قائد اور تحریک وحدت ترجمان محمد یوسف ندیم کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مشترکہ قیادت نے کہا کہ محمد یوسف ندیم ایک مخلص تحریک پسند تھے اور مشکوک حالات میں ان کے بہیمانہ قتل نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے کئی ایسے واقعات گواہ ہیں کہ ایجنسیوں نے کشمیری مزاحمت کاروں کو ڈرانے اور خوف زدہ کرنے کیلئے اس قسم کے قتل عام کو نامعلوم بندوق برداروں کے نام پر شہہ دی اور متحدہ جہاد کونسل پر لازم ہے کہ وہ اس قتل کی اپنی سطح پر تحقیقات کرکے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کا بیڑا اُٹھالیں۔سری نگر سینٹرل جیل سے کئی کشمیری اسیروں جن میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے کئی قیدی بھی شامل ہیں کی جموں منتقلی کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے مشترکہ قیادت نے کہا کہ حکمران ایک قیدی کے فرار کی آڑ میں دوسرے قیدیوں سے انتقام لینے اور اپنی ناکامی اور بوکھلاہٹ پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہیں ،جو ہر لحاظ سے ظالمانہ عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب پولیس فرار کے کیس کو کچھ ہی گھنٹوں کے اندر حل کردینے کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری جانب مظلوم و غریب قیدیوں طارق احمد ،عبدالحمید تیلی ،رئیس احمد شاملبھی ، شوکت احمد حکیم، عادل احمد زرگر، ،مومن احمد اور محمد اسحاق پال کو جرم بے گناہی کی پاداش میں جموں منتقل کیا جاتا ہے ۔ بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ حکم نامے جس کے تحت فوجیوں کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر کی منسوخی کے احکامات صادر کئے ہیں کو بھارت نواز سیاست کاروں اور اسمبلی ممبران جنہوں نے شوپیان قتل عام پر اسمبلی میں خوب ڈرامے رچا کر اپنی منافقانہ سیاست سے کشمیریوں کو دھوکہ دینے کی کوششیں کرتے رہے کیلئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے قائدین نے کہا کہ بھارتی عدلیہ کے اس جانب دارانہ رویے نے ثابت کیا ہے کہ ہر بھارتی ادارہ کشمیریوں کے تئیں مخاصمانہ اپروچ اختیار کئے ہوئے ہے۔