عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی بزنس رولز کمیٹی نےجموں میں اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ مسودہ قوانین پر غور و خوض کے لیے اپنی چوتھی میٹنگ کی۔11:30 بجے شروع ہونے والے اجلاس کی صدارت اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے کی اور تقریباً تمام کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔نیشنل کانفرنس کے سینئرلیڈر اور کمیٹی ممبر مبارک گل، جو کہ ایک ایم ایل اے کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، نے کہا کہ تمام ممبران نے اسمبلی کے موجودہ قوانین کی سالمیت کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔تاہم، انہوں نے اسمبلی کے کام کاج کو آسان بنانے کے لیے معمولی ترامیم کی ضرورت کو تسلیم کیا۔گل نے کہا’’ہم نے اتفاق کیا کہ اسمبلی کے بنیادی اصول برقرار رہنے چاہئیں، ہم نے اسمبلی کو آسانی سے چلانے کو یقینی بنانے کے لیے صرف معمولی ایڈجسٹمنٹ کے لیے اسپیکر کو اپنی رضامندی دی ہے۔ مثال کے طور پر، قواعد میں حوالہ جات جن میں پہلے ‘گورنر کا ذکر کیا گیا تھا، ‘لیفٹیننٹ گورنر میں اپ ڈیٹ کیا جا سکتا ہے، اور ‘ریاست جیسی اصطلاحات کو ‘یونین ٹیریٹری سے بدل دیا جائے گا‘‘۔گل نے مزید کہا کہ انہوں نےسپیکر کو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے مرکزی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے جیسا کہ وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں کیا تھا۔انکاکہناتھا’’ہم نے سپیکر کو بتایا کہ، فی الحال، وہ اسمبلی کو موثر طریقے سے چلانے کے لیے ضروری معمولی تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔ ضابطے کی جامع تبدیلیوں پر مناسب وقت پر توجہ دی جائے گی‘‘۔طریقہ کار کے مطابق کمیٹی کے ذریعہ اختیار کردہ قواعد کو منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو پیش کیا جانا چاہیے۔