عشرت حسین بٹ
سرنکوٹ// اسمبلی انتخابات کے چلتے ضلع پونچھ کے اسمبلی حلقہ انتخاب سرنکوٹ میں کل آٹھ امید وار اپنی قسمت آزمائی کریں گئے ۔بتا دیں کہ اس سے قبل اس حلقہ سے گیارہ امید واروں نے اپنے کاغذات نامزدگیاں داخل کروائی تھیں جن میں سے ایک امید وار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئی اور پیر کو کاغذات نامزدگیاں واپس لینے کی آخری تاریخ کے دوران آزاد امید وار سہیل ملک اور محمد اکرم نامی امید واروں نے اپنے کاغزات واپس لئے ہیں ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرنکوٹ اسمبلی حلقہ انتخاب میں کلْ ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ بارہ ہزرا دو سو ہے جو کہ پچیس ستمبر کو آٹھ امید واروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کانگرس اور نیشنل کانفرنس کے مشترکہ امید وار اور پی ڈی پی امید وار اور آل انڈیا فاروڈ بلاک پارٹی کے امید وار کے ساتھ ساتھ چار آزاد امید وار حصہ لے رہے ہیں وہیں سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اسمبلی حلقہ میں آزاد امید وار اور سابقہ ممبر اسمبلی سرنکوٹ چوہدری محمد اکرم بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار اور سابقہ ممبر اسمبلی سید مشتاق حسین بخاری اور کانگرس اور نیشنل کانفرنس کے مشترکہ امید وار شہنواز چوہدری کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے کی توقعات ہیں ۔ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ سہیل ملک جو کہ اسی علاقہ سے ڈی ڈی سی ممبر بھی ہیں جنہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نمائندہ سید مشتاق بخاری کے لئے اپنی نامزدگی واپس لی وہ بھی اس حلقہ انتخاب سے کافی زیادہ اثر رکھتے ہیں جن کا بی جے پی کی حمایت میں جانا بی جے پی کے لئے فایدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا تھا کہ چوہدری محمد اکرم جو اس حلقہ انتخاب سے کافی زیادہ اثر رکھتے ہیں اور اس سے قبل اسی حلقہ انتخاب سے ممبر اسمبلی رہ چکے ہیں ان کے سمیت کانگرس اور نیشنل کانفرنس کے مشترکہ امید وار شہنواز چوہدری بھی سرنکوٹ سے ڈی ڈی سی ممبر ہیں ،بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑی ٹکر دے سکتے ہیں بتایا جاتا ہے اگر چہ پی ڈی پی کے امید وار جاوید چوہدری گوجر کمیٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور اس حلقہ میں اثر رکھتے ہیں اور انتخابات میں وہ بھی اچھی ٹکر دے سکتے ہیں ۔
مینڈھر اسمبلی حلقہ میں 9امید وار انتخابی دوڑ میں | این سی ،بھاجپا اور آزاد امید واروں کے درمیان سخت مقابلہ
جاوید اقبال
مینڈھر//اسمبلی حلقہ مینڈھر جہاں پر ایک لاکھ نو ہزار چھ سو بتیس (109632) ووٹ ہیں جس کیلئے باپ بیٹے سمیت نو امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے چار امیدوار سیاسی جماعتوں سے وابسطہ ہیں جبکہ پانچ آزاد اْمیدوار ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ پچیس ستمبر کو ہو گا۔ اسمبلی حلقہ مینڈھر جہاں پر گیارہ امیدواروں نے باپ بیٹے سمیت فارم بھرے تھے اور سوموار کو فارم واپس لینے کی آخری تاریخ تھی جس دن صرف دو ہی آزاد اْمیدوار نے اپنا نام واپس لیا اور آب 9امیدوارں کو قسمت آزمائی کرنی ہے جن کا فیصلہ اٹھ اکتوبر کو ہو گا۔اسمبلی حلقہ مینڈھر میں دو بڑی سیاسی پارٹیوں اور آزاد امید واروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے ۔اسمبلی حلقہ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی جانب سے سابقہ ممبر اسمبلی جاوید رانا کو ٹکٹ دی گئی ہے جبکہ بھاجپا کی جانب سے سنیئر لیڈر مرتضیٰ خان کو انتخابی میدان میں لایا گیا ہے جبکہ پی ڈی پی نے ندیم خان کو ٹکٹ فراہم کی ہوئی ہے ۔اسی طرح اسمبلی حلقہ میں سے سابقہ وائس چیئر مین شہزاد ملک اور ضلع ترقیاتی کونسل پونچھ کے وائس چیئر مین اشفاق چوہدری بھی انتخابی دوڑ میں ہیں جوکہ اپنی مخالفین کو سخت ٹکر دینے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔