عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
بیجنگ غزہ//چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر ایران کو حمایت کی یقین دہانی کرادی۔تفصیلات کے مطابق ۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور ایرانی قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے ۔ چین ایران کی خودمختاری، سلامتی اور قومی وقار کی حمایت کرتا ہے ۔وانگ ای نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کو بتایا حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل علاقائی امن و استحکام کیلئے خطرہ بنا پے اور غزہ جنگ بندی مذاکرات کو بھی براہ راست نقصان پہنچایا۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ “چین قانون کے مطابق اپنی خودمختاری، سلامتی اور قومی وقار کا دفاع کرنے اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں ایران کی حمایت کرتا ہے اور ایران کے ساتھ قریبی رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے ۔
حماس کا قاہرہ مذاکرات میں وفد نہ بھیجنے کا اعلان
غزہ/عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک/فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے قاہرہ مذاکرات میں شرکت کیلئے وفد نہ بھیجنے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔خبرایجنسی حماس کا کہنا ہے کہ 2 جولائی کو طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، اسرائیل پر زور ڈالیں۔حماس کا کہنا تھا کہ مصالحت کار ہمیں جو بائیڈن کے جنگ بندی ویژن اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرارداد کی روشنی میں 2 جولائی کو ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کیلئے اپنا منصوبہ پیش کریں۔اپنے بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ مصالحت کاروں کو چاہے کے وہ مذاکرات کے مزید ادوار پر زور دینے کے بجائے اسرائیل پر مذاکرات کے دوران طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کیلئے زور ڈالیں، نئی تجاویز سے اسرائیل کو ہمارے لوگوں کے قتل عام کا بہانہ مل رہا ہے ۔گزشتہ ہفتے امریکہ، مصر اور قطر کی جانب سے اسرائیل اور حماس کو 15 اگست کے روز قاہرہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کے نئے دور کیلئے دعوت دی تھی۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی بربریت کا شکار ہو چکے ہیں جس میں نصف سے زائد تعداد صرف بچو اور خواتین پر مشتمل ہے ۔