یواین آئی
استنبول// ترکیہ قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے غزّہ پر حملے اور انسانیت سوز جرائم تاریخ کے صفحات پر ایک سیاہ دھبہ ہیں اور اسرائیل کو جلد یا بدیر ان جرائم کا حساب دینا ہو گا۔ترکیہ قومی سلامتی کونسل کا اجلاس صدر رجب طیب اردوغان کی زیرِ صدارت صدارتی سوشل کمپلیکس میں منعقد ہوا۔
ٹی آر ٹی کے مطابق اجلاس کے بعد صدارتی محکمہ اطلاعات کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ” اجلاس میں، پی کے کے / کے سی کے- پی وائی ڈی / وائی پی جی ، فیتو اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں سمیت ملّی اتحاد و اخوّت اور بقا و سلامتی کو درپیش ہر طرح کے خطرات کی برطرفی کی خاطر اندرون ملک اور سرحد پار جاری آپریشنوں کے بارے میں، قومی سلامتی کونسل کو بریفنگ دی گئی ہے”۔اعلامیے میں 7 اکتوبر سے غزّہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے بارے میں بھی بات کی گئی اور کہا گیا ہے کہ “اسرائیل کو جلد یا بدیر غزّہ میں سرزد کردہ انسانیت سوز جرائم کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ معصوم شہریوں کے اجتماعی قتل عام کے لئے کئے جانے والے حملوں اور غزّہ کی زمین پر قبضے کو زیادہ تاخیر کئے بغیر روکنا بین الاقوامی معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ترکیہ اس معاملے میں ہر طرح کی کاروائیاں کرنا جاری رکھے گا”۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ “اگر اسرائیل اور اس کے حامیوں نے ان منفور کاروائیوں کو فی الفور ختم نہ کیا تو شدّت کے ایک ایسے سلسلے کا آغاز ہو جائے گا جس کے اثرات نسلوں تک جاری رہیں گے اور یہ شدّت صرف متاثرہ علاقے تک ہی محدود نہیں رہے گی بلکہ دیگر علاقوں کو بھی لپیٹ میں لے لے گی۔ علاقے میں امن و امان کا قیام صرف اور صرف 1967 کی سرحدوں کے اندر اور مشرقی القدس کے دارالحکومت والی آزاد، خود مختار اور جغرافیائی اعتبار سے متحد فلسطینی حکومت کے قیام سے ہی ممکن ہے”۔