یو این آئی
بروسلز// یورپی یونین وزرائے خارجہ اجلاس میں اسرائیل پر دو ریاستی حل پر زور دیا گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برسلز میں ہونے والے یورپی یونین وزرائے خارجہ اجلاس میں اسرائیل پر دو ریاستی حل پر زور دیا گیا۔ تاہم اجلاس میں جب اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کو بحیرہ روم میں جزیرہ بنا کر دینے کی پیشکش کی تو اجلاس کے شرکا نے اسرائیلی وزیر خارجہ کی تجویز پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ جزیرہ بنا کر دینے کی پیشکش کرنے والے خود جا کر جزیرے میں بس جائیں، ہم اپنی سرزمین سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوں گے ۔یورپی یونین کے ہائی کمشنر اور فارن پالیسی چیف جوزف بوریل نے اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کو تباہ کرنے کا منصوبہ کام نہیں کر رہا، جوزپ بوریل نے کہا کہ اسرائیل ‘صرف فوجی طریقوں سے ’ امن قائم نہیں کر سکتا۔واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں پر یورپی یونین بلاک کے 27 وزرائے خارجہ پیر کو برسلز میں اکھٹے ہو گئے ہیں جہاں وہ اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور اہم عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے ۔جوزف بوریل نے اس موقع پر کہا کہ غزہ کی صورت حال اس سے زیادہ خراب نہیں ہو سکتی تھی، حالات کی ابتری بیان کرنے کے لیے ہمارے پاس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا رہائش، خوراک اور ادویات سے محروم ہزاروں انسان بموں کی زد میں آئے ہوئے ہیں، مشرق وسطیٰ میں مسئلہ اسرائیل۔فلسطین کے دو حکومتی حل پر زور دینے کی ضرورت ہے ، اس کا کوئی اور متبادل موجود نہیں ہے ۔