یو این آئی
لندن// انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ گزشتہ سال غزہ میں بمباری کے آغاز سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی رپورٹ کو عالمی برادری کے لیے ‘خطرے کی گھنٹی’ قرار دیا ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس نے یہ نتیجہ اسرائیلی حکومت اور فوجی حکام کے غیر انسانی اور نسل کشی پر مبنی بیانات، تباہی کی سیٹلائٹ تصاویر، فیلڈ ورک اور غزہ کے باشندوں کی زمینی رپورٹس کی بنیاد پر اخذ کیے ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ ایگنس کیلامارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ‘اسرائیل نے ماہ بہ ماہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ایک غیر انسانی گروہ کے طور پر برتاؤ کیا ہے جو انسانی حقوق اور وقار کے منافی ہے اور انہیں عملی طور پر تباہ کرنے کے اس کے ارادے کو ظاہر کرتا ہے ’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے افسوسناک نتائج بین الاقوامی برادری کے لیے خطرے کی گھنٹی تصور کیے جانے چاہئیں، یہ نسل کشی ہے ، جو اب بند ہونی چاہیے ’۔کالامارڈ نے دی ہیگ میں ایک پریس کانفرنس میں اے ایف پی کو بتایا کہ ‘اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کے فوجی مقاصد ہیں لیکن فوجی مقاصد کی موجودگی نسل کشی کے ارادے کے امکان کی نفی نہیں کرتی’۔انہوں نے کہا کہ تنظیم کی جانب سے اخذ کردہ نتائج نسل کشی کی روک تھام سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن میں طے کردہ معیار پر مبنی ہیں۔