عظمیٰ نیوزڈیسک
غزہ// اسرائیل حماس جنگ میں جنگ بندی کے درمیان قطر اور مصر کی ثالثی کے بعد 13اسرائیلی اور چار تھائی یرغمالویوں کو گھنٹوں کی تاخیر کے بعد رہا کر دیا گیا۔ حماس نے سات گھنٹے کی تاخیر کے بعد 13 اسرائیلی ، 4تھائی شہریوں کو انٹرنیشنل ریڈ کراس سوسائٹی (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دیا۔ حماس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم اسرائیل حماس جنگ میں جنگ بندی کے دوسرے روز ہفتہ کو قطر اور مصر کی ثالثی کے بعد تعطل دور ہو گیا۔ اب توقع ہے کہ اسرائیل اپنی جیلوں سے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 13 اسرائیلی اور چار غیر ملکی شہریوں کو آئی سی آر سی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی طبی معائنے کے بعد ان یرغمالیوں کو جنوبی اسرائیل کے ایک ایئربیس پر لے جایا گیا۔ جہاں سے انہیں اضافی طبی اور نفسیاتی معائنے کے لیے تل ابیب مختلف اسپتالوں میں لے جایا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی حراست میں لیے گئے افراد میں چھ بالغ خواتین اور سات بچے اور نوعمر شامل ہیں۔ یرغمالیوں کو 50 دن قید میں گزارنے کے بعد رہا کیا گیا۔حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل نے وعدے سے کم امدادی تقسیم کی منظوری دی ہے اور امداد شمالی غزہ تک نہیں پہنچ رہی ہے۔ حمدان نے بیروت سے کہا کہ جمعے سے غزہ میں داخل ہونے والے 340 امدادی ٹرکوں میں سے صرف 65 شمالی غزہ تک پہنچے ہیں، جو اسرائیل کی رضامندی کے نصف سے بھی کم ہے۔ جبکہ اسرائیل نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں 50 ٹرک خوراک، پانی، پناہ گاہوں کا سامان اور طبی سامان شمالی غزہ بھیجے گئے ہیں۔ سات ہفتے قبل جنگ شروع ہونے کے بعد جو وہاں امداد کی پہلی اہم ترسیل ہے۔حماس کے مسلح ونگ، قسام بریگیڈز نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط کا احترام کرنے میں ناکام رہا ہے۔ قیدیوں کے لیے فلسطینی کمشنر کدورا فاریس نے کہا کہ اسرائیل نے سنیارٹی کی بنیاد پر قیدیوں کو رہا نہیں کیا، جیسا کہ توقع کی جا رہی تھی۔
امدادی سامان کے61 ٹرک شمالی غزہ پہنچے
یواین آئی
اقوام متحدہ// انسانی امور کے اقوام متحدہ کا دفتر برائے رابطہ (او سی ایچ اے) نے ہفتے کے روز کہا کہ شمالی غزہ میں 61 ٹرک امدادی اشیا پہنچائی گئی، جو 7 اکتوبر سے حماس اور اسرائیل کے درمیان شروع ہوئے تنازع کے بعدسے سب سے زیادہ امدادی سامان ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق اس امداد میں خوراک، پانی اور ہنگامی طبی سامان شامل ہے۔ اس کے علاوہ 11 ایمبولینسز، تین کوچز اور ایک فلیٹ بیڈ شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے پہنچایا گیا۔اقوام متحدہ نے بتایا کہ مزید 200 ٹرک اسرائیلی سرحدی شہر نطزانہ سے رفح کراسنگ کے لئے بھیجے گئے۔ ان میں سے 187 مقامی وقت کے مطابق ہفتہ کی رات تک غزہ میں داخل ہو چکے تھے۔
سکول جانے کے خواہشمندغزہ کے بچے خوفزدہ
یواین آئی
یروشلم//غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کے دوران معصوم بچوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ اپنی پڑھائی کے خواب کی بات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ بچے غزہ میں جنگ کے دوران درپیش مصائب کا بھی ذکر کررہے ہیں۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق بچوں نے کہا، “انہوں نے ہمیں تعلیم سے محروم کر دیا، انہوں نے اسکولوں کو نشانہ بنایا، ہم سیکھنا چاہتے ہیں اور اسکول جانا چاہتے ہیں، مگر خوف یہ ہے کہ کوئی بم ہمارے سروں پر آگرے گا”۔