عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
غزہ //غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امدادی کارروائیوں میں مسلسل رکاوٹ جاری ہے جبکہ شدید بارشوں کے نتیجے میں سینکڑوں خیموں زیر آب آگئے اور سخت سردی کے موسم میں بے گھرفلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (انروا) کے حوالے سے بتایا کہ خان یونس میں شدید بارشوں کے نتیجے میں بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ زیر آب آگئے جبکہ سخت سردی میں ساحلی پٹی کے قریب تقریباً 500 خاندان کو مشکلات کا سامنا ہے۔انروا نے مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’ بے گھر افراد پہلے ہی جنگ کی وجہ سے مشکلات سے دو چار ہیں اور اب انہیں شدید بارشوں کا سامنا ہے۔’انروا کا کہنا تھا کہ غزہ میں زیادہ اور روز مرہ کی بنیاد پر امداد کی فراہمی ضروری ہے تاکہ اس سخت موسم میں لوگ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ایجنسی نے آنے والے دنوں میں ٹھنڈ سے بچاؤ کے لیے منساسب اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی مزید اموات کا خدشہ بھی ظاہر کردیا جبکہ حالیہ دنوں میں 6 بچے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق موسلادھار بارشوں کی وجہ سے جنگ زدہ غزہ میں سینکٹروں کیمپوں میں پانی بھر گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق موسلادھار بارشوں اور طوفانی ہواؤں نے سینکڑوں کیمپوں کو اکھاڑ دیا ہے جس سے متاثرہ خاندان سخت موسمی حالات میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ادھرفلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ نے غزہ میں جاری صورتحال اور جنگ کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔دونوں رہنماؤں نے دوران گفتگو غزہ میں انسانی امداد بڑھانے اور اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ افراد کے لیے فوری مدد فراہمی پر تبادلہ خیال کیا۔