یو این آئی
تل ابیب// مغربی کنارے کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کا ملٹری آپریشن مسلسل 2 روز سے جاری ہے جس میں اب تک 34 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی برّی فوج کے ٹینک پناہ گزین کیمپ میں داخل ہوگئے جب کہ ایئر فورس نے فضائی بمباری جاری رکھی۔اس دوران پناہ گزین کیمپ کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا گیا اور ایمبولینسوں کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ گھر گھر تلاشی لی گئی۔اسرائیلی فوج کی خان یونس میں یہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ جنگ کے دوران سب سے بڑی فوجی کارروائی ہے۔اس دوران جہاد اسلامی کے جنگجووں کے ساتھ اسرائیلی فوج کی جھڑپ بھی ہوئی۔ صرف خان یونس میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہوگئی۔اسی طرح طولکرم میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائی جاری ہے جس میں اسلامی جہاد کے ایک اعلیٰ کمانڈر اپنے بھائیوں سمیت ہلاک ہوگئے۔
ادھر کل صبح سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت 51 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔غزہ میں سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان محمود بصال نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔بصال نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کل صبح سے بچوں اور خواتین سمیت 51 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ترجمان بصال نے یہ بھی بتایا کہ حملوں میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔غزہ جنگ کی ابتدا سے اب تک صرف مغربی کنارے میںہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 637 ہوگئی جب کہ فوجیوں سمیت 19 اسرائیلی بھی مارے گئے۔مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائیاں اور یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے کے پیش نظر فلسطینی صدر محمود عباس اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے وطن لوٹ رہے ہیں۔