یواین آئی
دی ہیگ// عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات کے خلاف امریکی صدر جوبائیڈن اپنے اتحادی کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے (الجزیرہ) کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب سے اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا پر امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔بائیڈن کا یہ ردعمل آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کے بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ غزہ جنگ کے دوران مبینہ جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا کررہے ہیں، جب کہ انہوں نے حماس کے رہنماؤں کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری کی استدعا کی۔امریکی صدر نے عالمی عدالت کے فیصلے کو اشتعال انگزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئی سی سی کی جانب سے اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کی درخواست مسترد کرتے ہیں، اسرائیل اور حماس کی برابری نہیں ہوسکتی۔خیال رہے کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں مبینہ نسل کشی پر ایک اور کیس بھی چل رہا ہے۔ جو جنوبی افریقہ کی درخواست پر دائر کیا گیا تھا۔بائیڈن نے عالمی عدالت انصاف میں چلنے والے کیس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کہا کہ آئی سی جے کے الزامات کے برعکس اسرائیل، غزہ میں نسل کشی نہیں کررہا اور ہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔جنوری میں عالمی عدالت نے فیصلہ سنایا کہ غزہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، عدالت نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کنوینشن کی خلاف ورزی نہ کرے ۔