ایجنسیز
بیروت// لبنانی حزب اللہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے میں اپنے ایک سرکردہ رہنما کی ہلاکت کے جواب میں سرحد کے اس پار اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹرز پر سو سے زیادہ راکٹوں سے بمباری کی ہے ۔ واضح رہے حالیہ دنوں میں لبنان اور اسرائیل میں کشیدگی بڑھی ہے ۔غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے پر بمباری یا راکٹ باری کرتے ہیں۔ حزب اللہ نے مقبوضہ شام کے گولان میں دو اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹرز کو 100 کاتیوشا راکٹوں سے اور شمالی اسرائیل کے علاقے کریات شمونہ میں واقع ایک ہیڈکوارٹرز کو “فلق میزائل” سے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ یہ کاررروائی شہر ‘‘صور’’ کے علاقے ‘‘الحوش’’ میں اسرائیلی حملے میں اپنے رہنما کے قتل کے جواب میں کی گئی ہے ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ بدھ کے روز لبنان سے اسرائیل کی جانب تقریباً 100 میزائل داغے گئے ۔ پارٹی نے ایک بیان میں سوگ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ محمد نعمہ ناصر 1965 میں جنوبی لبنان کے قصبے حددہ میں پیدا ہوئے تھے ۔ وہ لگ بھگ نو ماہ قبل کشیدگی شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان میں ہلاک ہونے والے تیسرے سینئر رہنما تھے ۔اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان آٹھ ماہ سے زیادہ کی باہمی بمباری کے دوران لبنان میں کم از کم 495 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ اسرائیل کی طرف 15 فوجی اور 11 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔