سرینگر// دختران ملت نے ادھمپورمیں فوج کے شمالی کمان پر پر اسرائیلی ملٹری جنرل کا دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ واضح کرتا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کے فوجی مراسم کس قدر مضبوط ہیں اور یہ رشتے صرف مسلم دشمنی کی وجہ سے ہیں۔بیان میں کہا گیاکہ یہود و ہنود نے اتحاد کر کے مسلم دنیا کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔ بھارت فوجی کمانڈروں اور اسرائیلی وفود کی ملاقات اسی مسلم دشمن اتحاد کا غماذ ہے۔ اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب یہ مکروہ طاقتیں جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے سازشیں کر رہے ہیں۔ اس لئے ہم پر لازم ہے کہ ان کی مرکوز سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں۔ نسرین نے کہا کہ کشمیریوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ ان پر ایک ہندو انتہا پسند تنظیم بزور بازو حکومت کر رہی ہیں۔ اس لئے عین ممکن ہے کہ مستقبل قریب میں ہماری مشکلیں اور بڑھ جائیں اسلئے ہمیں بھی مزاحمت میں مزید طاقت پیدا کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور اس کی فسطائی فورسز جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا بدترین بازار سرگرم کر رکھا ہے لیکن دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جیل کشمیریوں سے بھرے پڑے ہیں۔ 10 سالہ بچوں سے 80 سالہ بزرگوں تک جیلوں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور ان کا جرم۔بس یہی ٹھہرا کہ وہ حق خود ارادیت کے طلبگار ہیں۔ انہوں نے کہ کہ کچھ لوگ سے 20 برسوں سے جیلوں میں قید ہے۔ یہ نوجواں جب گرفتار ہوئے تو اعلی تعلیم حاصل۔کر۔رہے تھے۔ مرزا نثار حسین ، عبد اللطیف وازہ، محمد علی بٹ اور عبد الغنی گونی 21 برس سے راجستھان کی جیل میں ہیں جبکہ جاوید احمد خان اور محمود ٹوپی والا بھی تہار میں 20 برس سے ہیں۔شوکت حسین تگو اور احتشام فاروق اسی جیل میں 6 سال سے ھیں.اسی طرح بشیر احمد بابا گجرات میں 13 برس سے قید ہیں، بلال احمد کوٹا بنگلور میں دس برس سے ، مظفر احمد کولکتہ میں 11 برس سے اور سرینگر سنٹرل جیل میں فیروز احمد بٹ ، پرویز احمد میر اور محمد عمران شیخ 14 برس سے ہیں۔ ان کے اہلخانہ ان سے مل نہیں پاتے اور بہت سے لوگ ان کا۔نام بھی نہیں جانتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ عظم و استقلال کا پیکر بنے ہوئے ہیں۔یہ ہمارے لئے فخر کا مقام ہے کہ ان مصیبتیں برداشت کرنے کے باوجود ھمارے بھائی اور بہنیں صبر کا مظاہرہ کررہے ہیں اور یہی لوگ ہمارے مشعل بردار ہیں۔