اسرائیلی حملوں میں تیزی | مزید 71فلسطینی جاں بحق ،300زخمی

Towseef
3 Min Read

عظمیٰ نیوز ڈٰیسک

غزہ //اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے کرکے مزید 71 فلسطینیوں کو ہلاک اور 300 کو زخمی کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فورسز نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر فضائی اور زمینی حملے کیے جس کے نتیجے میں 71 فلسطینی جاں بحقاور 289 زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے المواسی پناہ گزین کیمپ پر خوفناک بمباری کی۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے جس کے باعث شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔اسرائیل نے خود المواسی کیمپ کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا، اس کے باوجود وہاں بمباری کی گئی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس حملے میں حماس کے فوجی سربراہ محمد ضیف کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم حماس نے اس دعوے کو مسترد کردیا۔محمد ضیف کا شمار ان کمانڈرز میں ہوتا ہے جو حماس کی دفاعی قوت کے لیے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 1965 میں خان یونس کے مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد ضائب ابراہیم المصری ہے لیکن اسرائیل نے ان پر اتنے زیادہ فضائی حملے کیے کہ وہ مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے ہیں اور خانہ بدوشی کی زندگی بسر کرنے سے ان کا نام ضیف یعنی مہمان پڑگیا۔ 2002 میں وہ حماس کے فوجی ونگ القسام کے سربراہ بنے اور تب سے اسرائیل کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہورہے ہیں۔مقامی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ابھی بھی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے بڑی تعداد میں لوگ لاپتا ہیں اور اس ملبے کو ہٹا کر ان لاشوں تک پہنچنا ہمارے عملے کے لیے کافی مشکل ہے۔اس دوران اسرائیلی فوج نے فضا سے ہزاروں پمفلٹ گرائے جس میں علاقے کو ’خطرناک جنگی زون‘ قرار دیتے ہوئے رہائشیوں کو فوری طور پر ان علاقوں سے انخلا کا حکم دیا جہاں اقوام متحدہ کے ایک اندازے کے مطابق ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد مقیم ہیں۔7 اکتوبر سے مسلسل غزہ پر وحشیانہ بمباری کرنے والی اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے مزید 70 فضائی حملے کیے ہیں۔اسرائیل اور حماس ثالثی کی کوششیں کرنے والے امریکا، قطر اور مصر کے نمائندوں سے گزشہت چند ماہ سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ جنگ کو روکنے کے ساتھ ساتھ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کو بھی رہا کرایا جا سکے۔

Share This Article