یواین آئی
تل ابیب//اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ سے یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ انہوں نے آج غزہ کی پٹی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پٹی میں تعینات فورسز کا معائنہ کیا۔نیتن یاہو کے دفتر نے “ایکس” پر کہا کہ وزیر اعظم نے سکیورٹی کا جائزہ لیا، کمانڈروں اور فوجیوں سے بات چیت کی اور دریافت ہونے والی سرنگوں میں سے ایک میں داخل ہوئے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ اس جنگ کے ہمارے تین اہداف ہیں۔ حماس کو ختم کرنا، تمام مغوی افراد کو واپس لانا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ دوبارہ کبھی اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں
بنے گا۔ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ کی پٹی میں کس مقام کا دورہ کیا اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔اتوار کو غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا تیسرا دن تھا۔ یہ جنگ بندی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہی گی۔ اسرائیل کو جنگ بندی کی مدت میں توسیع کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔ تاہم فوجی حکام کو خدشہ ہے کہ طویل جنگ بندی سے حماس کو ختم کرنے کی اسرائیلی کوششیں کمزور پڑ جائیں گی۔جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے تین دنوں کے دوران حماس نے 39 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے۔ ہر روز 13 اسرائیلی یرغمالی رہا کئے گئے۔ دوسری طرف اسرائیل نے پہلے تین روز میں 117 فلسطینی قیدی رہا کر دئیے ہیں۔