محمد تسکین +شاہ نواز
بانہال+ریاسی // ادھم پور میں المناک سڑک حادثہ میںماں بیٹا جاں بحق جبکہ والد زخمی ہوگیا ۔ادھر ریاسی میں گاڑی پسی کی زد میں آئی جس کے نتیجہ میں ڈرائیور جاں بحق جبکہ دودیگرمضروب ہوگئے۔
ادھم پور
ہفتے کی صبح ادہم پور کے قریب فلاٹہ منڈ علاقے میں جموں سرینگر قومی شاہراہ پر پیش آئے سڑک کے ایک دلدوز حادثے میں کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے ایک ماں بیٹے کی موت واقع ہوگئی ہے جبکہ اس حادثے میں والد زخمی ہوا ہے۔ کار میں سوار والدین اپنے اکلوتے بیٹے کے ساتھ جموں سے واپس اپنے گھر کشتواڑ کی طرف آرہے تھے کہ علاقے میں بارشوں کے نتیجے میں سڑک پر پیدا ہوئی پھسلن جان لیوا ثابت ہوئی اور یہ کار زوردار طریقے سے پیرا فٹ سے ٹکرائی گئی اور ٹکرانے کی شدت سے ڈرائیور سیٹ سمیت گاڑی کا اگلا حصہ مکمل طور سے تباہ ہوگیا ۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے ادہم پور پولیس حکام نے بتایا کہ یہ حادثہ ادہم پور کے فلاٹہ منڈ کے قریب اسوقت پیش آیا جب جموں سے کشتواڑ کی طرف جانے والی بلینو کارزیر نمبر JK-02CH-5448پر ڈرائیور اپنا قابو کھو بیٹھا اور یہ کار سڑک سے پھسل کر وہاں قائم پیرافٹ کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کار میں سوار ایک خاتون سمیت تین افراد شدید زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے فوراً بعد پولیس اور انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچ گئے اور بچاؤ کاروائیوں کا آغاز کیا گیا اور پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے تینوں شدید زخمیوں کو جی ایم سی ادہم پور منتقل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کار میں سوار شدید زخمیوں میں 62سالہ عبد الکبیر زرگر ، ان کی 55سالہ اہلیہ شفیقہ بیگم اور ان کے بیٹے 33سالہ بیٹے آصف کبیر زرگر سوار تھے اور تینوں زخمیوں کو علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج ادہم پور منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران پچپن سالہ شفیقہ بیگم اور ان کے بیٹے 33سالہ آصف کبیر زرگر نے دم توڑ دیا اور اس طرح اس حادثے میں ماں بیٹے کی موت واقع ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید زخمی سابقہ این ایچ پی سی ملازم عبد الکبیر زرگر کو بہتر علاج کیلئے ادہم پور سے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا ۔
ریاسی
جمعہ و ہفتہ کی درمیان شب دو بجے کے آس پاس ریاسی۔ارناس۔مہور گریف سڑک پر ایک دردناک حادثہ پیش آیا جس میں ڈرائور ازجان اور دو دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب یعنی جمعہ و ہفتہ کی درمیانی رات دو بجے کے قریب ریاسی۔ارناس مہور گریف سڑک پر ملائی نالہ کے پاس ایک مال بردار ٹریک جو مہور کی جانب سفر کر رہا تھا اور ملائی نالہ کے پاس گزرتے وقت ایک بھاری پسی سڑک پر اتر آئی جس کی زد میں یہ مال بردار ٹرک زیر نمبر JK20B-9578آیا۔ اس گاڑی میں ڈرائیور سمیت تین افراد سوار تھے جو اس حادثہ کی زد میں آئے۔جیسے ہی یہ حادثہ پیش آیا تو اس دوران کچھ دیگر مال بردار گاڑیاں وہاں پہنچی اور اُن ڈرائیوروں نے مہور انتظامہ تک یہ جانکاری پہنچائی اور خود بھی بچاؤ کاروائی شروع کی۔کافی مشقت کے بعد ڈرائیوروں،مہور پولیس اور مقامی رضاکاروں نے حادثے سے ڈرائیور کو ریسکو کر کے پی ایچ سی درماڑی پہنچایا لیکن وہاں پہنچنے تک ڈرائیورنے دم توڑ دیا تھاجبکہ دو دیگر زخمیوں کو ریسکیو کرکے سی ایچ سی مہور پہنچایاگیا۔ابتدا طبی امداد فراہم کرنے کے بعد صبح ایک زخمی کو مزید طبی نگہداشت کے لئے ضلع ہسپتال ریاسی منتقل کیا گیااور ایک زخمی سی ایچ ای مہور میں ہی زیر علاج تھا۔ حادثہ میں ازجان ہونے والے ڈرائیور کی شناخت شہباز احمد ولد بشیر احمد ساکن جملان مہور کے طور پر کی گئی جبکہ زخمیوں کی پہچان جاوید احمد ولد محمد حسین ساکن کنسولی مہور اور عبدلغنی ولد گلزار احمد ساکن منجاکوٹ کے بطور کی گئی ۔اس حادثہ کے بعد ہفتہ کی صبح جب لواحقین ڈرائیور کی نعش لینے درماڑی گئے تو وہاں پر ازجان ہوئے ڈرائیور کے لواحقین، مقامی لوگوں و ڈرائیوروں نے ریم روڈ پر ٹی سی پی درماڑی کے پاس جم کرا حتجاج کیا اور کئی گھنٹوں تک ریاسی۔ارناس۔مہورشاہراہ کو آمدورفت کے لئے بند کر دیا۔مظاہرین نے احتجاج کرتے گریف حکام پر الزام عائد کیا کہ رات بھر گریف کے اہلکاروں و اُن کے افسران کو فون کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ مشینری کی مدد حاصل کرکے حادثہ کے شکار افراد کو بچایا جاسکے لیکن گریف کے کسی بھی اہلکار نے صبح تک کسی کی فون کال رسیو کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جس کی وجہ سے بروقت مکمل ریسکیو نہ ملنے پر صبح چار بجے تک ڈرائیور ملبے تلے دبا رہا جسے بعد میں ریسکیو گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے راستے میں ہی چل بسا۔ مظاہرین نے بتایا کہ اگر مشینری کی مدد بر وقت حاصل ہوئی ہوتی تو شاید ڈرائیور کی جان کو بچایا جا سکتا تھا لیکن وہ حادثہ پیش آنے کے بعد تقریباً دو گھنٹوں تک گاڑی کے اندر پھنسا رہا جس کی وجہ سے وہ ازجان ہو گیا۔ بعد ازاں قانونی لوازمات مکمل کرنے کے بعد ڈرائیور کی نعش کو پی ایچ سی درماڑی سے لواحقین کے حوالے کردیا گیا جس کو اپنے آبائی گاؤں مہور جملان میں آخری رسومات ادا کرکے شام چار بجے سپرد خاک کر دیا گیا۔