ٹی ای این
سرینگر//ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر پریشان عام لوگ یکم فروری کو پیش کئے جانے والے عبوری بجٹ میں حکومت کی جانب سے مداخلت کی امید کررہے ہیں تاکہ ان ادویہ کی قیمتوں کو قابو میں لایا جاسکے جن کی خرید اب عام آدمی پر ناقابل برداشت بوجھ بن رہا ہے ۔ٹی ای این کے مطابق یکم فروری کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے پیش کئے جانے والے عبوری بجٹ کے تحت جہاں دیگر اقتصادی و معاشی شعبوں کے متعلقین نظریں جمائے ہوئے ہیں وہیں دوسری جانب ادویات کی بڑھتی قیمتوں کے بارے میں بھی عام لوگوں میں بے چینی پیدا ہوئی ہے ۔عام لوگ مجوزہ بجٹ میں وزارت خزانہ کی جانب سے اس اہم اشو پر خصوصی توجہ مرکوز کیے جانے کی اُمید میں ہیں۔اس دوران مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال، بشمول ادویات کی کم قیمتیں، ملک کی خوشحالی کے لیے اہم ہیں۔ زیادہ اخراجات اکثر علاج کی عدم پابندی اور ترک کرنے کا باعث بنتے ہیں، بالآخر صحت کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس اہم مسئلے کو روکنے کیلئے ممکنہ اقدامات میں ضروری ادویات پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی یا اہم ادویات کے جنرک ورڑن بنانے والی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے لیے ٹیکس میں رعایتیں شامل ہونے کا امکان ہے۔