عظمیٰ نیوز ڈیسک
حیدرآباد//معیار کا حصول منزل نہیں لیکن اس کے بغیر منزل کا سفر مشکل ہے۔ مسلسل ایک نظریہ کے ساتھ ترقی کی جانب پیش قدمی کرنی چاہیے جس کے لیے سخت محنت درکار ہے اس کے بعد ہی توقع کی جاسکتی ہے کہ آپ کی جامعہ طلبہ کی نظر میں صف اول کے مقام کی حامل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر وی وینکیا، مشیر مانو و سابق وائس چانسلر کرشنا یونیورسٹی نے کیا۔ وہ آج یو جی سی مالویہ مشن ٹیچرس ٹریننگ سنٹراور انٹرنل کوالٹی اشورنس سیل، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور سنٹر فار ریسرچ ان اسکیمس اینڈ پالیسیز (CRISP) کے اشتراک سے منعقدہ حکومت ہند کے این ای پی 2020 فلیگشپ پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ ورکشاپ حکومت ہند کے ادارہ جاتی ترقیاتی منصوبہ بندی (انسٹیٹیوشنل ڈیولپمنٹ پلان) کے موضوع پر منعقد ہو رہا ہے جو 14؍ اگست تک جاری رہے گا۔پروفیسر وینکیا نے اردو یونیورسٹی کے متعلق کہا کہ A+ گریڈ کی حامل مرکزی جامعہ جو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی میں اپنا مقام رکھتی ہے۔ مانو یقینا ایک منظم اور منصوبہ بند انداز میں کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے سیکشن 23 میں فاصلاتی تعلیم کو فروغ دینے، ٹکنالوجی کو سیکھنے کے قابل بنانے، آرٹیفیشیل انٹیلی جنس سمیت جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور گراس انرولمنٹ ریشیو (GER) کے ہدف کو 2035 تک 50 فیصد تک پہنچانے کے لیے بڑے پیمانے پر آن لائن تعلیم متعارف کرانے پر زور دیا گیا ہے۔پروفیسر پی فضل الرحمن نے بحیثیت کارگزار وائس چانسلر اس پروگرام کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی صرف 26 برس قدیم ہے لیکن اس میں مسلسل سدھار آرہا ہے۔ نَیک کی جانب سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو جہاں 2009ء اور 2016 میں A گریڈ دیا گیا تھا۔ وہیں اب اسے A+ گریڈ عطا کیا گیا۔
جو یونیورسٹی کی مسلسل ترقی کی دلیل ہے۔ گراس اینرولمنٹ ریشو میں ہم نے ترقی کی ہے۔ ہمیں ریسرچ اور پبلکیشن میں ہمیں مزید بہتری لانی ہے۔ پہلے اداروں کو ان کی کارکردگی اور اہداف کے حصول اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے پیش نظر حکومت فنڈ مہیا کراتی تھی۔ پھر اسے سالانہ رپورٹ سے جوڑدیا گیا۔ اب انسٹیٹیوشنل ڈیولپمنٹ پلان (IDP) شروع کیا گیا ۔ اس کے ذریعہ یونیورسٹی سے منسلک ہر فرد کو اس کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا جس کے ذریعہ وکست بھارت کے اہداف کو حاصل کرنا ہوگا۔ حالانکہ IDP کے ذریعہ ایک ادارے کی ترقی ہوتی ہے لیکن اسی کے ذریعہ بحیثیت مجموعی ملک کی ترقی مقصود ہے۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے کہا کہ آئی ڈی پی ورکشاپ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ورکشاپ اساتذہ اور منتظمین کی پیشہ وارانہ فروغ کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔ ڈاکٹر الیسا سیکویرا، حکمت عملی کا انتظامیہ کے موضوع پر بحیثیت ماہر ریسورس پرسن اس ورکشاپ میں مدعو تھے۔ پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی، ڈائرکٹر آئی کیو اے سی نے خیر مقدمی خطاب کیا۔ ڈاکٹر سید امان عبید، اسوسیئٹ پروفیسر نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔