اشفاق سعید
سرینگر // جموں وکشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ دریاؤں کے پانی کی سطح میں زبردست کمی کے باعث اس سال جموں و کشمیر میں بجلی بڑے خسارے کا سبب بنی ہے ۔ محکمہ اب بھی 1400 میگاواٹ بجلی کی دستیابی کے مقابلے میں 2100 میگاواٹ بجلی فراہم کرتا ہے اور باقی 700 میگاواٹ پاور ایکسچینج کے ذریعے حاصل کیاجا رہا ہے۔انتظامیہ نے کہا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ (PDD) بجلی کی شدید قلت کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیر ڈویژن کو 1150اور جموں خطے کو 950 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔
راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل سکریٹری ایچ راجیش پرساد نے کہا کہ اس سال جموں و کشمیر کے ندی نالوں کے پانی کی سطح میں زبردست کمی آئی اور اسی وجہ سے بجلی سپلائی متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں وکشمیر کو 2600میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے ہم 2100 میگاواٹ سپلائی کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی او ر این ایچ پی سی بجلی پروجیکٹوں سے صرف 1400میگاواٹ بجلی مل رہی ہے اور درکار 7سو میگاواٹ پاور ایکسچینج کے ذریعے حاصل کیا جارہا ہے ۔پرساد نے کہا کہ بجلی کی قیمت پاور ایکسچینج میں اس وقت بہت زیادہ ہے، جو فی یونٹ 5 روپے سے 10روپے تک پہنچ رہا ہے اور اس وقت ہم 7روپے کے حساب سے فی یونٹ خرید رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی پی ایل زمروں کے تحت آنے والے صارفین کو جو بجلی فراہم کی جارہی ہے اس کی قیمت فی یونٹ1روپے 25پیسہ ہے ۔
اس کیلئے 200میگاواٹ بجلی حاصل کرنے والے صارفین ایسے ہیں جن سے ہم 2روپے 80پیسے کے حساب سے بجلی فیس وصول کرتے ہیںاس کے علاوہ انڈسٹری، کمرشل اور دیگر بڑے اداروں سے فی یونٹ کے ساڑھے 4روپے حاصل ہوتے ہیں اور کل ملا کر ہم ساڑھے 4روپے میں بجلی سپلائی کرتے ہیں اور ہمیں 7روپے میں فی یونٹ بجلی خرید کر2100 میگاواٹ بجلی دونوں خطوں میں فراہم کرنی پڑتی ہے ۔پرساد نے کہا ’’میں ماننا ہوں کہ بجلی کٹوتی ہے کیونکہ ہمارے یہاں جموں وکشمیر میں بجلی کی طلب 2600میگاواٹ ہے اور ہم 2100میگاواٹ ہی پورا کر پاتے ہیں اور جو 500میگاواٹ کی کمی ہے اس وجہ سے ہمیں بجلی کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے ۔پرساد نے کہا کہ آنے والی سردیوں کے ایام کیلئے ہم تیار ہیں اور ہم نے پوری صورتحال کو نظر میں رکھتے ہوئے یو پی حکومت سے بجلی کا زخیرہ کرنے کیلئے 500میگاواٹ کا بندوبست کیا ہے اور اس میں سے فی الحال ہمیں 110میگاواٹ بجلی مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی سرکار نے گذشتہ سال بھی سردیوں میں ہمیں بجلی کا اضافی کوٹا فراہم کیا تھا اور اس سال بھی انہوں نے 56فیصد بجلی فراہم کی ہے ۔