اوڑی//حد متارکہ پر اتوار کو آر پار ایک جیسا غمناک ماحول دیکھا گیا۔لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر کے موٹھل اور بلکوٹ دیہات کے اترا کھنڈ حادثہ میں لقمہ اجل بنے 5مزدوروں کی لاشیں جب لائی گئیں تو حد متارکہ کے اُس پار بھی بہت سارے لوگ جمع ہوگئے تھے۔جہاںحدمتارکہ کے اِس پارکے اہل خانہ اور دیگر لوگوں میں ماتم چھایا ہوا تھا وہیں حد متارکہ کے اُس پاردو قریبی دیہات خواجہ بانڈی اور سجی وار، جہاں فوت ہوئے مزدوروں کے کئی قریبی رشتہ دار رہتے ہیں، میں بھی خاصی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے،اور وہ پر نم انکھوں سے یہ منظر دیکھ رہے تھے مگر خونی لکیر بیچ میں ہونے کی وجہ سے وہ اپنوں کے ماتم میں شریک نہیںہو سکے۔اس جذباتی منظر کے بیچ پانچ مزدوروں26سالہ امتیاز احمد بٹ،20سالہ بلال احمد شیخ،60سالہ عبدالرشید شیخ،20سالہ گلزار احمد شیخ اور 30سالہ ظہو راحمد شیخ کو شام کے وقت سپرد خاک کیا گیا۔دیگر دو مزدوروں30سالہ مشتاق احمد بٹی اور30سالہ شفیق کی لاشوں کو نامبلہ اوڑی اور بگنہ بونیار اوڑی میں اپنے آبائی دیہات میں سپرد لحد کیا گیا۔آٹھویں مزدور ماجد خان ساکن بگنہ بونیار کی لاش اترا کھنڈ میں دوسرے دن بر آمد ہوئی لہٰذا اسے اتوار کو جموں سے سرینگر بذریعہ سڑک روانہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ میںجمعہ کو پسیاں گر آنے کی وجہ سے ایک دلدوز حاثے میں اوڑی کے 8 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے جن میں سے7 کی لاشوں کو اتوار کو بذریعہ فوجی طیارہ جموں سے اوڑی پہنچایا گیا۔