Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ابتدائی تعلیمی نظام کو ٹھیک کیاجائے

Towseef
Last updated: April 11, 2025 12:26 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

بلا شبہ انسانیت کی تاریخ تعلیم و تربیت اور سرگزشت فلسفہ و حکمت سے بھری پڑی ہے کہ کس طرح انسانوں کے مختلف طبقوں نے اپنے اساتذہ سے تعلیم و تربیت اورعلم و حکمت کے ہنر سیکھ کر اس روایت کو آگے بڑھایا، جس سے حیات ِانسانی کی راہِ گنجلک کے رازہائے سربستہ کھلتے گئے اور ان راہوں پر انسانیت کا سفر آسان ہوا۔ افلاطون کا سقراط سے اور ارسطو کا افلاطون سے علم حاصل کرنا اسی بات کی غمازی کرتا ہے کہ اُستاد بالواسطہ یا بلاواسطہ اپنے شاگرد میں حصولِ علم کی تڑپ اور لگن پیدا کرتا ہے، جس سے شاگرد علم کا ایک متلاشی بن کر علم کے بحر میں ڈبکی لگاکر موتی نکالنے کی کوشش کرتا ہے۔جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسانیت کی پیشانی موتیوں کے نور سےچمک اُٹھتی ہےاور پھردوسروں کواس نورسے فیض پہنچانے کے کام آتی ہے۔گویایہی انسان جو جسمانی یا مادی اعتبار سےفطرتاً ضعیف ہوتا ہے، بنیادی قویٰ سے اس طرح مالامال ہوتا ہے کہ وہ امکانات کی اپنی ایک دنیا کے ساتھ عالم شہود میں آکر انسانیت کی بقاء کے لئے راہیں ہموار کرتا رہتاہے۔شائد یہی وجہ ہے کہ ہر والدین نہ صرف اپنے بچے کی مادی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اس کی نشوونما کا باعث بنتے ہیں بلکہ اس کی اخلاقی اور علمی تربیت کا بھی سامان مہیاکرتے رہتے ہیںاور انہیںآگے بڑھانے کے لئے تدریسی اداروں اور تعلیمی مراکز میںحصول ِتعلیم کے لئے داخل کراتے ہیں۔خصوصاً اس دورِ جدید میںتعلیم کا حصول انسان کے لئے کتنی افادیت رکھتا ہے شاید ہی کوئی فرد اس سے ناواقف ہوگاکہ اس کے بغیر اُس کی زندگی کی کوئی اہمیت ہی نہیں رہ جاتی ہے،کیونکہ پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی کا نفاذ اور تعمیری ،سیاسی و سماجی تبدیلی تعلیم کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔اس اعتبار سے اگر اپنی اس وادیٔ کشمیرکے درسی اداروں اور تعلیمی مراکز کا سرسری جائزہ لینے کی کوشش کی جائے توحسبِ روایت یہاں کے نظام تعلیم میں پائی جارہی خامیاں اور خرابیاںتواتر کے سا تھ جاری و ساری ہیں۔ نظام تعلیم کو سُدھارنےاور معیار ِ تعلیم کو بڑھانے کےلئے مجموعی طور پر حکامِ تعلیم کی پالیسیاں اور تدریسی عملے کی کارکردگیاںبہتر اور مثبت نہیںہیں۔نصاب میں تبدیلی اور مروجہ قواعد و ضوابط میں بھی یکسوئی نہیں لائی جارہی ہےاوراسکولی سطح پر قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کا منصوبہ بند طریقہ بھی مفقود نظر آرہا ہے۔جس کا تذکرہ ہم بار بار انہی کالموں میں کرتے چلے آرہے ہیں،تاکہ تعلیم کے اعلیٰ حکام قانون اور ضابطے کے تحت یہاں قائم سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں ،کالجوں اور یونیور سٹیوں کی کارکردگی اور طریقۂ تعلیم کی مانیٹرننگ کرنے میں سنجیدہ ہوجائیںاور درس و تدریس اور علم و حکمت کے تمام شعبوں کا نظام موجودہ زمانے تقاضوں کے مطابق بنائیں۔اب جبکہ یوٹی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ معاشرے کی خدمت میںانسانی صلاحیتوں کو عملی جامہ پہنانے اور اعلیٰ تعلیم کے ہر کورس کی اقدار کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت پر زور دے رہے ہیںتاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ طلباء اور آجروںکی توقعات پر پورا اتریںاور ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لائق بنیں ،تو یہ امید کی جاسکتی ہے کہ تعلیمی نظام میں مکمل تبدیلی آئے گی ۔عوامی حلقوں کی طرف سے یہ کہاجارہا ہے کہ اپنی اس وادی میں ابتدائی سطح پر دی جانے والی تعلیمی پالیسی اور نظام کا جائزہ لینے کی بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ پرائمری اور مڈل سطح پر یہاں کا نظام تعلیم انتہائی نا گفتہ بہ ہے خصوصاً دیہات اور دور دراز کے بیشتر علاقوں میںاس دورِ جدید میں بھی انتہائی ناقص اور دقیانوسی ہے۔ انفراسٹرکچر ،نصابی کتب اور اساتذہ کی کمی کا سلسلہ عرصۂ دراز سے چلا آرہا ہےاور مقامی سرکاری زبان کے تدریسی عمل میںکوئی بہتری اور موثر سرگرمی نہیں لائی جارہی ہے،جس سے حصول تعلیم کا بنیادی مقصد ہی فوت ہورہا ہےاور زیر تعلیم بچے زیورِعلم سےآراستہ نہیں ہوپارہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ابتدائی سطح کا تعلیمی نظام ٹھیک کیاجائے تاکہ بچوں کی تعلیمی بنیاد ٹھیک پڑ سکے اور وہ آگے بڑھ سکیں ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ایل جی منوج سنہا نے امرناتھ یاترا کے پہلے قافلے کو جموں سے روانہ کیا
تازہ ترین
کواڑ پاور پروجیکٹ میں غرقاب مزدور کی نعش بازیاب
خطہ چناب
ہمیں جموں و کشمیر کی روایات کو آگے بڑھاکر یاترا کو کامیاب بنانا چاہئے لیفٹیننٹ گورنر کا جموں میںبھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ لیا
جموں
آئی ٹی آئی جدت کاری کیلئے ‘ہب اینڈ سپوک ماڈل پر تبادلہ خیال
جموں

Related

اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025
اداریہ

کرتب بازی یا موت سے پنجہ آزمائی؟

June 30, 2025
اداریہ

! شائد یہ خواب کبھی حقیقت بن جائے

June 29, 2025
اداریہ

منشیات کیخلاف جنگ جیتنا ہی ہوگی

June 27, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?