عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان کے نئے فوجداری قوانین ملی ٹینسی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی ملک کی پالیسی کو تقویت دیں گے اور معاشرے سے تشدد کو ختم کرنے میں مدد کریں گے۔ پولیس پبلک سکول بمنہ میں خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ نئے قوانین نے تقریباً 150 سال بعد نوآبادیاتی دور کے فوجداری انصاف کے قوانین کی جگہ لے لی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے، جو ہندوستان کے نظام انصاف کو نوآبادیاتی حکمرانی کی باقیات سے آزاد کرتا ہے اور کمزور گروہوں کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔سنہا نے کہا، “ان تینوں قوانین نے ہمارے فوجداری نظام انصاف کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور صرف سزا کی بجائے متاثرین کی طرف توجہ مرکوز کر دی ہے۔”انہوں نے کہا کہ یہ عمل 2019 میں شروع ہوا جب پی ایم مودی نے برطانوی دور کے تمام قوانین پر نظرثانی کا حکم دیا۔ “اس کے بعد سے، نئے قوانین بنانے کے لیے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے رائے اکٹھی کی گئی، جس کا مقصد سب کے لیے انصاف اور مساوات پیدا کرنا ہے۔”سنہا نے مزید کہا کہ نئے قوانین نے جبر کے نوآبادیاتی نظام، پرانے سامراجی قانونی فریم ورک کو ختم کر دیا ہے، اور سنگین جرائم کے لیے فرانزک تفتیش کو لازمی قرار دیا ہے۔سنہا نے یہ بھی کہا کہ پہلی بار، ہندوستانی قانون میں ملی ٹینسی کو واضح طور پر ایسی کارروائیوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو قومی یکجہتی، عوامی تحفظ یا امن کے لئے خطرہ ہیں۔ “یہ اقدامات ملی ٹینسی کے خلاف زیرو ٹالرنس کو تقویت دیں گے اور خطے کو اس کے اثرات سے پاک کرنے میں مدد کریں گے۔
مکانات
ہائی رینج رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ایچ آر ڈی ایس انڈیا)نے ڈویژنل کمشنر جموں اور ڈویژنل کمشنر کشمیر کے ساتھ جموں کشمیر میں آپریشن سندھ اور حالیہ سیلاب کے دوران تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔یہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی پہل ہے اور قدرتی آفات اور دشمن کی طرف سے شہری آبادی پر بلا اشتعال گولہ باری سے متاثرہ افراد کے مستقبل کو بااختیار بنانے اور ان کی حفاظت کے ان کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے راج بھون میں مفاہمت نامے پر دستخط کی تقریب کی صدارت کی۔ایچ آر ڈی ایس انڈیا پورے یوٹی میں 1500 مفت مکانات تعمیر کرے گا۔ یہ 3 بیڈ روم والے گھروں کو “سمارٹ ہائوس” کے طور پر ڈیزائن اور ڈیلیور کیا جائے گا، جس میں آرام اور حفاظت کے لیے جدید خصوصیات شامل کی جائیں گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “مکانات کی تعمیر محض ڈھانچہ ڈالنے سے زیادہ نہیں ہے،یہ متاثرہ خاندانوں کی زندگیوں میں خوابوں، ایک نئی شروعات اور ایک نئے باب کی تعمیر کے بارے میں ہے۔ انسانی نقصانات اتنے گہرے اور تباہ کن ہیں کہ ان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا لیکن یہ اقدام یقینی طور پر ان کے دکھوں کو کم کرے گا،”۔ اس پہل کے تحت، ایچ آر ڈی ایس انڈیا اور دونوں ڈویژنوں کے ڈویژنل کمشنر ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کی بھی شناخت کریں گے جن کے گھر ملی ٹینٹوں نے تباہ کر دیے تھے۔ اس کے علاوہ، خاندان کے تمام افراد کے لیے 15 سالہ لائف انشورنس کوریج، ایچ آر ڈی ایس انڈیا ہر گھر کے لیے ماہانہ ہیلتھ چیک اپ اور ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی کو یقینی بنائے گا۔ ہر پانچ سال بعد ہر استفادہ کنندہ کے گھر کی دوبارہ پینٹنگ کا کام کیا جائیگا۔