سرینگر//ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ایس پی وید نے بندوق ،گرنیڈ اور منشیات سے پاک کشمیر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن آل آﺅٹ سے بے مثال کامیابیاں حاصل ہوئیں اور یہ آپریشن جنگجوئیت اور تشدد کے خاتمے تک جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں بہت جلد حالات معمول پر آئیں گے اور لوگ امن کی فضاءمیں سانس لیں گے ،تاہم تشدد کے خاتمے اور منشیات کی وباءکا قلع قمع کرنے کےلئے عوامی تعاﺅن ناگزیر ہے ۔ جنوبی کشمیر میں ’سپورٹس فیسٹیول ‘ کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس داکٹر ایس پی وید نے کہا کہ وادی کشمیر میں تشدد اور منشیات کےلئے کوئی جگہ نہیں ہے ،کیو نکہ ان دونوں سے ہی نوجوان نسل بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ تشدد کے راستے پر چل کر نوجوان کچھ بھی حاصل نہیں کرسکتے جبکہ غیر نصابی اور تندرستی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے نہ صرف وہ اپنا مستقبل تابناک بنا سکتے ہیں بلکہ ریاست کے مستقبل کو روشن بنا سکتے ہیں ۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کہ وہ بندوق ،گرینیڈ اور منشیات سے پاک کشمیر کی تعمیر میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں کیو نکہ ملک اور ریاست کی تقدیر سنوار نے میں نوجوان کا رول انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ڈی جی پی نے کہا کہ ریاستی پولیس نے منشیات کی وباءکا خاتمہ کرنے کےلئے پوری ریاست میں ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے اور اب منشیات کے اسمگلروں اور اسکا کاروبار کرنے والوں کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ منشیات کا قلع قمع کرنے اور تشدد سے پاک کشمیر کےلئے عوامی تعاون لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے مکمل خاتمے تک ریاستی پولیس کی جانب سے منشیات مخالف مہم جاری رہے گی ۔آپریشن آل آﺅٹ کے بارے میں پوچھئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپریشن آل آﺅٹ کی وجہ سے سیکورٹی فورسز کو کافی کامیابیاں حاصل ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن آل آﺅٹ ملی ٹنسی کے خاتمے تک جاری رہے گا ۔ڈی جی پی نے ایک مرتبہ پھر نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کریں اور قومی دھارے میں آکر اپنا اور ریاست جموں وکشمیر کا مستقبل روشن وتابناک بنائیں ۔ان کا کہناتھا کہ کشمیری نوجوانوں میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے جبکہ اُنکے اچھے خواب بھی ہیں ،لیکن ان خوابوں کی تعبیر اُسی وقت ہوگی جب وہ تشدد کے راستے کو خیر آباد کریں گے ۔انہوں نے تشدد اور منشیات نوجوان نسل کو بری طرح سے متاثر کررہی ہے لہٰذا ضروری ہے نوجوان اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کےلئے تشدد کا راستہ ترک کرکے صحت مند سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ حصہ لیں اور اسکے لئے مواقعے پیدا کئے جارہے ہیں ۔بعد ازاں ریاستی پولیس نے اپنے آفیشل ویب سائٹ پر ڈی جی پی کے نام سے ایک ٹویٹ کیا ’جس میں نوجوانوں سے اپیل کی گئی ۔آئے ہم سب مل کر کشمیر کو بندوق ،گرنیڈ اور منشیات سے پاک بنائیں اور امن ،خوشحالی اور مسکراہٹ کو واپس لائیں ‘۔