سرینگر/جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے سوموار کو عسکریت پسندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بندوق کا راستہ چھوڑ دیں۔ انہوں نے عسکریت پسندوں کو یقین دلایا کہ اُن کی انتظامیہ اُن کی باز آبادکاری کیلئے سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔
خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق گورنر ملک نے جموں میں ایک تقریب کے حاشیوں پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا''جنگجوئوں کیخلاف 'آپریشن آل آئوٹ' نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور کچھ لوگ اس غلط اصطلاح کا استعمال کررہے ہیں۔ہم چاہتے ہیں یہ بچے(جنگجو) واپس آئیں۔ ہم اُن کیلئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں''۔
گورنر ملک بعض سیاست دانوں کی طرف سے ''آپریشن آل آئوٹ'' روکنے اور ہلاکتوں کی تحقیقات کرانے کے مطالبے پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا''جب جنگجو کہیں فائر کھولتے ہیں یا کوئی دھماکہ کرتے ہیں تو یہ ممکن نہیں کہ اُس کے جواب میںگلدستے پیش کئے جائیں۔ہماری طرف سے کوئی 'آپریشن آل آئوٹ' نہیں ہے۔ جنگجوئوں کو چاہئے کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ دیں کیونکہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔''
نیشنل کانفرنس کے فاروق عبد اللہ کی طرف سے ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے ''سچائی اور مصالحتی کمیشن'' کے قیام سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے گورنر ملک نے کہا کہ وہ ہردن کچھ نہ کچھ نیا بیان دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا''وہ ایک سینئر سیاست دان ہیں اس لئے اُن پر تبصرہ کرنا اچھا نہیں ہے''۔
انہوں نے کہا کہ مین سٹریم سیاست دانوں کو سیاسی مجبور ی کا سامنا ہے اور''ہمارے ملک میں ووٹ کیلئے کسی بھی حد تک جاتے ہیں''۔