سرینگر//لبریشن فرنٹ،جماعت اسلامی،تحریک حریت،بار ایسوسی ایشن ،مسلم لےگ، فریڈم پارٹی ،محاذ آزادی،لبریشن فرنٹ (آر)،انجمن شرعی شیعیان،جمعیت اہلحدیث ،پیپلز لیگ اور تحریک استقامت نے کرالہ پورہ کپوارہ میں نوجوان سومو ڈرائیور آصف اقبال کی ہلاکت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے تعبیر کیا ہے۔ لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ آصف کا قتل سرکاری دہشت گردی کا ایک ثبوت ہے ۔پارٹی بیان کے مطابق اپنے خاندان کےلئے روزی روٹی کمانے والے نوجوان کا سفاکانہ قتل کرکے فوج نے ثابت کردیا کہ جموں و کشمیر میں تعینات فورسز کو بازپرس کا کوئی غم نہیں ہے۔بیان کے مطابق فرنٹ کے نائب چیئرمین ماسٹر شیخ محمد افضل نے ٹھنڈی پورہ کپوارہ جاکر آصف اقبال کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔انہوں نے ایک وفد کی صورت میںآصف اقبال کے لواحقین تک فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔ اس موقع پر انہوںنے کہا کہ معصوم آصف اقبال کے قتل نے ایک بار پھر اس حقیقت کو ثابت کردیا ہے کہ فورسز کسی بھی مواخذے اور سزا کے خوف سے مستثنیٰ ہونے کی بنیاد پر خون کے خوگر ہوچکے ہیں اور کشمیریوں کا خون بہانا ان کےلئے معمولی بات بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ قربانیاں کسی بھی صورت میں رائیگان نہیں جانے دی جائیں گی۔جماعت اسلامی نے آصف اقبال کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اس کارروائی کو کشمیریوں کی غیر محسوس طریقے پر نسل کشی کے منصوبے کا حصہ قرار دیاہے۔جماعت کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی کی طرف سے موصول ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج تک اسی طریقے سے سینکڑوں بے گناہ افراد کو قتل کیا گیا اور ایک بھی ملوث اہلکار کو قرار واقعی سزا دینے میں یہاں کی سرکارسزا دلوانے میں بری طرح ناکام رہی اور یہاں کی پولیس کیس تک رجسٹر کرنے میں یہ کہہ کرکتراتی ہے کہ یہاں افسپا جیسے قوانین ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ بیان کے مطابق اس طرح لوگوں کے حقوق کی حفاظت میں یہاں کی پولیس اور انتظامیہ اپنی منصبی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہیں۔جماعت اسلامی نے عالمی انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو کشمیریوں کے حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی طرف فوری توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے ان کو رکوانے کے لئے موثر اقدامات پر زور دیا ہے اور ملوثین کے خلاف قرارواقعی قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔تحریک حریت کے شعبہ دعوت وتبلیغ کے معاون سیکریٹری بشیر احمد قریشی نے آصف اقبال کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ آصف اقبال کا قتلِ ناحق بھارتی فورسز کی کھلی جارحیت کا ثبوت ہے۔انہوںنے کہا فورسز کو کشمیریوں کو قتل کرنے کا لائسنس ملا ہوا ہے۔ وہ جب چاہیں اور جس کو چاہیں قتل کرسکتے ہیں۔ پھر کراس فائرنگ اور دوسرے بہانے اور تاویلیں پیش کرکے کشمیریوں کو قتل کرنے کا جواز پیش کرتے ہیں۔ قریشی نے کہا کہ یہاں کے عوام کو بھارتی فورسز کے مظالم اور لاکھوں کی تعداد میں پیش کی گئی قربانیوں کو کسی بھی صورت میں بھولنا نہیں چاہئے، بلکہ بھارتی حکمرانوں کے عزائم کو سمجھنا چاہیے اور آزادی کے حصول کیلئے یکسو اور متحد ہونا چاہیے ۔ بشیر احمد قریشی نے موصوف کی نماز جنازہ کی پیشوائی کی، جبکہ ضلعی ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ تھے۔مسلم لےگ نے شدےد ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی نشہ ¿ قوت مےں مست ہوکر مظلوموں اور معصوموں کے لہو کو بلاتمےز ارزاں کررہا ہو تو بلاشک و شبہ وہ اس کا اختتامی مرحلہ ہوتا ہے۔بیان کے مطابق وحےد احمد گوجری، محمد ےوسف مےر اور سجاد احمد لون پر مشتمل لےگ کا اےک وفدکرالہ پورہ گےا جہاں انہوں نے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزےت پرسی کی ۔ فریڈم پارٹی نے ہلاکت کو بہیمانہ حرکت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔پارٹی بیان کے مطابق فورسز کالے قوانین اور اپنے اختیارات کے بل پر معصوم اور نہتے کشمیریوں کو جب اور جہاں چاہیں، موت کے گھاٹ اتاردیتی ہیں اور یہ عمل گذشتہ دہائیوں سے جاری ہے تاکہ کشمیری عوام کو خاموش کیا جاسکے اور وہ اپنے سیاسی حقوق کیلئے آواز بلند نہ کریں۔ بیان میں کہا گیا کہ فورسزکسی بھی قسم کی جوابدہی سے اپنے آپ کو بالاتر سمجھتی ہےں ، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے بڑی بے دردی کے ساتھ کشمیر میں بے گناہوں کا خون بہا کر پورے کشمیر کو لالہ زار بنا یاجارہا ہے۔ فریڈم پارٹی نے انصاف پسند اقوام و ممالک پر زور دیا کہ کہ وہ ستم رسیدہ کشمیری عوام کی حالت زار کو بدلنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ محازآزادی کے صدر سید الطاف اندرابی نے غم و غصہ کا اظہارکرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حکمران طبقہ کشمیریوں کو مارودھاڑ ،قتل غارت اورقیدوبندسے دبانے کی کوششیں کرتا آرہا ہے، جس سے برصغیر کی ثباہی کے اسباب پیدا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے سیاستدانوں،دانشوروں کو چاہئے کہ عالمی سطح پر بدل رہے حالات کا جائزہ لیکرمسئلہ کشمیر کاپرامن حل نکالنے کی کوشش کریں۔اس دوران تنظیم کے ترجمان نے عوامی مجلس عمل کے بزرگ رہنما غلام نبی زکی کی سوپور پولیس تھانے میں نظربندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی رہائی کامطالبہ کیا ہے۔لبریشن فرنٹ (آر ) کے جنرل سیکریٹری وجاہت بشیر قریشی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیںاور ریاستی عوام عملاََ نسل کشی کا سامنا کررہے ہیں۔انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو فورسز کے خونین عزائم کی ایک اور کڑی سے تعبیر کیا۔انہوں نے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنانا فورسز کا دیرینہ مشغلہ ہےلیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ہر خونین سانحہ کے بعد حکومت ہند کی طرف سے تحقیقات کا اعلان کرکے خون کے دھبے دھونے کی پالیسی اپنائی جارہی ہے۔جمعیت اہلحدیث نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام روز کسی نہ کسی نوجوان کا جنازہ اُٹھاتے ہیںاور تواتر کے ساتھ ایک نسل کو موت کے رقص بسمل کی نذر کیا جارہا ہے ۔جمعیت کے مطابق یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور جمعیت اس کےخلاف سراپا احتجاج ہے ۔بیان میںانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اقوام متحدہ سے اس کربناک صورتحال کا سخت نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔پیپلز لیگ کے ایک دھڑے کے چیئرمین ایڈ وکیٹ بشیر احمد طوطا نے ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اس کو بیہمانہ قتل قرار دیا ہے۔ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ ایک منصوبہ بند طریقے پر کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔انہوں نے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غم ساری قوم کا مشترکہ درد و کرب ہے اور وہ خود کو تنہا محسوس نہ کریں۔ تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار نے عاشق حسین اور شبیر احمد کے ہمراہ آصف اقبال کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت کی ۔ انہوں نے ہلاکت کو ایک قتل نا حق سے تعبیر کیا ہے۔
غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے
میرسیف اللہ اورممبر اسمبلی کپوارہ کا مطالبہ
کپوارہ/اشرف چراغ/ٹھنڈی پورہ کرالہ پورہ میں 22سالہ سومو ڈرائیور آصف اقبال کی ہلاکت پر مین سٹریم جماعتوں نے شدید رد عمل کرتے ہوئے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے ۔ نیشنل کا نفرنس لیڈر اور سابق وزیرمیر سیف اللہ اورممبر اسمبلی کپوارہ بشیر احمد بٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی نسبت غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے تاکہ حقیقت کو سامنے لا یا جائے ۔