سرینگر// لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر سینٹرل جیل سے بھیجے گئے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہایک خاتون جو کبھی ہمارے شہداءکی لاشوں پر مگرمچھی آنسو بہایا کرتی تھیں اور آئے روز سڑکوں پر آکر انسانی حقوق کی پامالیوں پر احتجاج کرتی نظر آتی تھیں نے حکمرانی پاتے ہی کشمیر کو ایک قتل گاہ اور بڑے جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی اور انکی دست راس فہمیدہ صوفی کی طویل گرفتاری حکمرانوں کی اسی منافقانہ سیاست کا منہہ بولتا ثبوت ہے“۔ سیدہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی طویل گرفتاری اور انہیں جموں کے سخت حالات میں قید رکھنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ایک خاتون کہ جو مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور عرصہ¿ دراز سے بیمار ہیںکو نہ صرف یہ کہ کالے قانون پی ایس اے کے تحت قید کیا گیا ہے بلکہ انہیں اپنی ساتھی فہمیدہ صوفی سمیت جموں جیل منتقل کرکے مذید تکلیف میں ڈالا گیا ہے جہاں وہ ایک عرصے سے مصائب برداشت کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک خاتون حکمران جو اقتدار میں آنے سے قبل لوگوں کو دھوکہ دینے کےلئے‘ ہمارے شہداءکی لاشوں پر مگرمچھی آنسو بہایا کرتی تھیں نیز قتل و غارت اور قید و بند نیز دوسرے انسانی حقوق خلاف ورزیوں پر احتجاج کرتی رہتی تھیںکا یہ ظالمانہ، جابرانہ طرز عمل اور خواتین کے تئیں مخاصمت کا رویہ دراصل ان کی منافقانہ سوچ اور دو مونہی سیاست کا واضح اظہار ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔ عالمی انسانی حقوق اداروں سے اس کشمیر و مسلم دشمنی کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے جے کے ایل ایف محبوس چیئرمین نے کہا کہ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ کشمیریوں کو بھارت اور اسکے گماشتوں کے عذاب و عتاب سے بچانے کےلئے آگے آئے اور کشمیریوں کی جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت نیز قید و بند کے مصائب میں مبتلا کئے گئے ہزاروں کشمیریوں کی رہائی کو یقینی بنانے کےلئے اپنی کاوشیں تیز تر کرے۔