فیاض بخاری
بارہمولہ// ضلع بارہمولہ کے نمبلن علاقے کو قدرت نے بے حد خوبصورتی اور قدرتی وسائل سے نوازا ہے لیکن اس علاقے کو سیاحتی مقام کے طور ترقی نہیں دی جارہی ہے ۔نبلن پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہے جسے قدرت نے حسین اور دل بہلانے والے آبشاروں سے مالا مال کیا ہے ۔اس علاقے کی سیر کرنے کیلئے گرمیوں میں سینکڑوں کی تعداد میں روزانہ لوگ آتے ہیں اور یہاں کے ٹھنڈے پانی میں نہا کر گرمی سے راحت محسوس کرتے ہیں ۔ نوجوان یہاں بٹیں سر میںنہانے میں لطف لیتے ہیں ۔ ضلع ہیڈکوارٹر بارہمولہ سے تقریباً 18 کلومیٹر دور نمبلن سرسبز و شاداب گھاس کے میدانوں سے گھرا ہوا ہے، جس میں ایک خوبصورت ندی کا دلکش آبشار جہلم کی طرف اترتا ہے، جو لوگوں کو محظوظ کرتا ہے ۔ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی مقامی اور غیر مقامی سیاح اور نوجوان اس خوبصورت گائوں رخ کرکے آبشار کو دیکھنے کیلئے آتے ہیں۔ بوٹا پتھری کے راستے گلمرگ تک 23.9 کلومیٹر کی لمبائی کے ساتھ ایک ٹریکنگ روٹ ہے جو نہ صرف گرمی سے راحت فراہم کرتا ہے، بلکہ یہ ایک سماجی مرکز کے طور پر بھی کام کرتا ہے جہاں لوگ قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے اور تفریحی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کیلئے جمع ہوتے ہیں۔ بارہمولہ قصبے سے تعلق رکھنے والے شمیم احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ یہاں موجود خوبصورت آبشارکے پانی سے تازگی ملتی ہے اوریہ گرمی سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ یہ آرام کرنے اور گرمیوں سے نجات پانے کیلئے پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کئی نوجونوں نے کہا کہ اس علاقے کو سیاحتی مقام کے طور ترقی دینے کی کافی گجائش ہے ۔ انہوں نے مانگ کی کہ اس علاقے کو سیاحتی مقام کے طور ترقی دینے کیلئے سڑک تعمیر کی جانی چاہئے ۔