پتھرا ئواور ناکہ بندی قصۂ پارینہ،86ہزار کروڑ کی تجاویز موصول:لیفٹیننٹ گورنر
نئی دہلی //جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز صنعت کاروں سے سرمایہ کاری کی درخواست کی، یہ کہتے ہوئے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بہت سی دوسری ریاستوں کے مقابلے بہتر مراعات اور کاروباری ماحول فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں کاروباری ماحول محفوظ ہے۔سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے محکمہ صنعت کے پاس اس وقت 86,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی تجارتی تجاویز ہیں اور انہیں زمین پر لانے کے لیے کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑی اور درمیانی صنعتوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی یہ تجاویز جموں اور کشمیر کے دونوں ڈویژنوں کے لیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ متعدد ایف ڈی آئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی تجاویز موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم ایمار گروپ نے سری نگر میں 10 لاکھ مربع فٹ اراضی پر ایک شاپنگ مال اور آئی ٹی ٹاور بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا”میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں، مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں، ہم صنعتیں قائم کرنے کے لیے دوسری ریاستوں کے مقابلے یہاں انجینئرنگ سیکٹر کے برآمد کنندگان کو نوازتے ہوئے بہتر مراعات فراہم کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ مراعات میں سستے بجلی کے نرخ، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور سود میں رعایت شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور اس سال 2.25 کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ گزشتہ سال 1.88 کروڑ تھی۔انہوں نے کہا”جموں اور کشمیر آپ کو لامتناہی امکانات اور شراکت داری کی پیشکش کر رہا ہے، اگر آپ مارکیٹ کے نئے حصوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، تو جموں اور کشمیر ایک نئی منزل ہے،” ۔ یونین ٹیریٹری کو جوڑنے والی ٹرینوں اور پروازوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔سنہا نے مزید کہا کہ انتظامیہ صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔آزادی کے بعد 2021 تک، جموں و کشمیر نے صرف نجی شعبے میں تقریبا ً14,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا۔ انہوں نے کہا، 2021 میں مرکزی حکومت کے ساتھ ایک نئی صنعتی اسکیم کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فی الحال یونین ٹیریٹری نئی صنعتوں کے قیام کے لیے ملک کی کسی بھی دوسری ریاست کے مقابلے بہتر مراعات دے رہی ہے۔قومی راجدھانی میں آلودگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بہتر ماحول ہے۔مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جرائم کے واقعات بھی کم ہیں۔انہوں نے کہا “میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پتھرا ئواور ناکہ بندی ماضی کی بات بن چکی ہے” ۔کنیکٹیویٹی کے محاذ پر بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جیسے کشمیر سے کنیا کماری کے درمیان ٹرین۔کٹرہ-دہلی گرین فیلڈ ایکسپریس وے کے لیے تیزی سے کام جاری ہے اور آنے والے ایک ڈیڑھ سالوں میں اسے مکمل کر لیا جائے گاجس سے ساڑھے پانچ گھنٹے میں کٹرہ سے دہلی پہنچنے میں مدد ملے گی۔ہوائی رابطہ کے محاذ پر، انہوں نے بتایا کہ سرینگر سے 126 پروازیں چلائی جا رہی ہیں اور جموں سے یہ تعداد 44 ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اندرون ملک کنٹینر ڈپو کے لیے بھی کام جلد شروع ہو جائے گا۔