گلمرگ //سیاحتی مقام گلمرگ میں ان دنوں بیرونی ریاستوں کے ہزاروں سیاحوں کی آمد سے چہل پہل جوبن پر ہے اور یہاں ہرسو رونق ہی رونق ہے۔سیاحوں کی آمدسے اس صنعت سے وابستہ متعلقین بھی کافی خوش نظر آرہے ہیں۔گزشتہ ہفتے افروٹ کے پہاڑوں پرتازہ برف باری کے بعد گلمرگ میں سیاحوں کی آمد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور یہاں کے سبھی ہوٹلوں کے تمام کمرے سیاحوں سے بھرے ہیں۔گلمرگ گنڈولہ کی سواری سیاحوں کی یہاں اولین ترجیح ہوتی ہے اورگنڈولہ کی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے سیاح گھنٹوں قطار میں ہوتے ہیںجبکہ گھوڑ سواری سے بھی سیاح خوب لطف اندوزہورہے ہیں۔سیاحوں کے ساتھ کام کرنے والے مقصود احمد اور غلام رسول نے بتایا کہ 5اگست2019کے بعد اور کورونالاک ڈائون کے بعدامسال کی برف بھاری کے ساتھ ہی سیاحوں کی اچھی خاصی تعدادسیاح وارد کشمیر ہورہی ہے۔ممبئی کی ایک سیاح خاتون انجلی بھاسکر نے بتایا کہ اگرچہ ان کی فیملی کو کشمیر نہ جانے کا مشورہ دیاگیاتھا اوریہ باور کرانے کی بھی کوشش کی گئی کہ یہاں کے حالات ٹھیک نہیں ہیں تاہم انہوں نے اس کے باوجود کشمیرآنے کافیصلہ کیااوریہاں کے حالات کو بہتر پایا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ کافی مہمان نوازہیں۔اسی طرح گواہ کی مندریابالی نے اس نمایندے کو بتایا کہ میں ملک کے لوگوں کومشورہ دوں گی کہ وہ بے خوف ہوکرکشمیر جائیں۔گلمرگ کے ایک معروف ہوٹل کے منیجر نے بتایا کہ ان کا ہوٹل اوریہاں کے سبھی ہوٹل سیاحوں نے پہلے ہی بک کئے ہیں اوراس سے آج کل گلمرگ میں سیاحوں کا کافی رش لگ رہا ہے۔اتوار کواگرچہ گلمرگ میں زوردار بارش ہوئی تاہم اس کے باوجود بچوں، بزرگوںاور عورتوں کو برستی بارش میں گنڈولہ کی سواری کرنے کے انتظار میں قطاردرقطار دیکھا گیا۔