ڈورو +کولگام //کولگام اور شاہ آباد ڈورو میں 2 مسلح تصادم آرائیوں کے دوران 6 ملی ٹینٹ جاں بحق جبکہ فوج اور پولیس کے 3اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔تینوں اہلکاروں کوبادامی باغ کے فوجی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
کولگام
پولیس نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ مر ہامہ کولگا م میں مسلح تصادم آرائی میں 3ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ کولگام قصبہ سے چند کلو میٹر دور مر ہامہ نامی گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کولگام، 9آر آر اور 18 بٹالین سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر شام کے بعد آپریشن شروع کیا اور تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔رات کے 9بجے طرفین کا آمنا سامنا ہوا جس کے بعد گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔ پولیس کے مطابق گولیوں کے تبادلے میں پہلے ایک ملی ٹینٹ جاں بحق ہوا تاہم اسکی شناخت نہیں ہوسکی۔ اسکے بعد رات کے 10بجے دوبارہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مزید 2ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔کشمیر زون پولیس کی طرف سے ٹویٹر پر رات کے پونے 11بجے ایک ٹویٹ میں اطلاع دی گئی کہ’’ مر ہامہ کولگام میں مجموعی طور پر 3ملی ٹینٹ مارے گئے ، تلاشی کارروائی جاری ہے اور اس بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے‘‘۔
ڈورو
پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں چھانہ محلہ نوگام شاہ آباد ڈورومیں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن کی تیاری شروع کی گئی، اسی دوران فاٸرنگ کے تبادلے میں ایک پاکستانی سمیت جیش کے تین ملی ٹینٹ مارے گٸے۔ پولیس نے بتایا کہ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کیلئے19آر آر، 164بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس آپریشن گروپ ڈورو نے مشترکہ طور پر بستی کا محاصرہ کیا اور ساڑھے 4بجے سبھی چھوٹے بڑے راستوں کی ناکہ بندی کی۔پولیس نے کہا کہ اسکے بعد گائوں کی تلاشی کارروائی شروع کی گئی اورسات بجکر 20منٹ پر جونہی مشترکہ تلاشی پارٹی ممکنہ جگہ کی طرف جانے لگی ، تو ملی ٹینٹوں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر حملہ کیا۔اس موقعہ پر طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جس میں فوج کے دو اہلکارروہت یادو اور اشانت کمار اور ایس او جی کانسٹیبل دیپک کمار زخمی ہوئے۔دیپک کمار کے سر میں گولیاں لگی ہیں اور اسکی حالت انتہائی نازک ہے۔ جبکہ دو فوجی اہلکاروںکی ٹانگوں میں گولیاں پیوست ہوئی ہیں۔ تینوں اہلکاروں کو فوج کے بادامی باغ اسپتال میں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں دیپک کمار کی حالت تشویشناک ہے۔ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے بعد بستی میں خاموشی چھا گئی اور ٹھیک ساڑھے 9بجے تک کوئی فائرنگ نہیں ہوئی۔ لیکن اسکے بعد کچھ فائرنگ ہوئی اور ایک بار پھر خاموشی چھا گئی۔ سیکورٹی فورسز نے گائوں کی مکمل ناکہ بندی کردی اور روشنیوں کا انتظام کر کے آپریشن کو صبح تک کیلئے ملتوی کر دیا ہے۔