سرینگر // کورونا کی وجہ سے شادی بیاہ کی تقریبات مختصر اور محدود ہونے کے نتیجے میں شادی ہالوں اور شامیانوں پر خرچ ہونے والی رقومات بھی بچ گئیں ہیں۔ایک طرف جہاں تقریبات محدود ہونے سے جہاں لوگوں کو لاکھوں کا فائدہ ہوا لیکن دوسری طرف ان تقریبات کیساتھ منسلک دیگر افراد کوبھی لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ ایسے افراد مسلسل دو برسوں سے نقصان برداشت کررہے ہیں۔ 5اگست 2019کو اکتوبر تک بندشیں ہونے سے وہ کوئی کمائی نہ کرسکے اور امسال مارچ کے مہینے سے ہی کورونا لاک ڈائون سے وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔شامیانے لگانا تو بہت دور کی بات بن گئی ہے اور شادی ہالوں کی بکنگ بند ہوچکی ہے۔زینہ کدل ٹریڈرس فیڈریشن سے وابستہ ایک عہدیدار نے کہا کہ وادی بھر میں عموماً اور شہر سرینگر میں خصوصاً قریب ہزاروں دکاندار شادہ بیاہ کی تقریبات میں استعمال ہونے والی مختلف اشیاء فروخت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شادی کی تقریبات میں استعمال ہونے والے سامان کے یہاں بہت بڑے ہول سیل ڈیلر بھی ہیں جو وادی بھر کے سبھی قصبوں میں مال سپلائی کرتے ہیں، لیکن انہیں کرورڑوں کا نقصان ہوچکا ہے اور یہ سلسلہ پچھلے سال سے چلا آرہا ہے۔مہاراجہ بازار ٹریڈرس انجمن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ یہاں بھی ایسے درجوں دکان ہیں جن کا کاروبار شادی کی تقریبات سے جڑا ہوا ہے۔لیکن وہ خسارے میں جارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈسپوزیبل اشیاء زیادہ تر استعمال ہوتی تھیں اور عام طور پر یہی کاروبار سب سے زیادہ منافع بخش سمجھا جاتا تھا۔لیکن کورونا نے ساری صورتحال ہی تبدیل کی۔وادی بھر میں نہ کہیں شامیانے لگ رہے ہیں، نہ شادی ہالوں کی بکنگ کرنے پر پابندی اٹھائی گئی ہے۔ شامیانہ مالکان کا کاروبار ہی چوپٹ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شادی بیاہ کی تقریبات سادگی سے ہونے کے سبب ان کا کام کاج بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ان میں سے زیادہ تر لوگوں کا کہنا ہے کہ خدا ہی جانتا ہے کہ وہ کیسے اپنے گھروں کا خرچہ چلاتے ہیں۔زینہ کدل کے ایک دکاندار کا کہنا ہے کہ شادی بیا ہ کی تقریبات کا موسم شروع ہوتے ہی انہیںکم سے کم2سے 3لاکھ روپے کمائی ہوتی تھی لیکن اس بار حالت ایسی ہے کہ نہ کمائی ہوئی ہے اور نہ ہی سرکار نے کوئی مالی مدد کی ہے ۔شادیوں کیلئے ایس او پیز جاری ہونے کے بعد یہ کام دھندہ مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا ہے ۔شہروں یا پھر گائوں میں شادی بیاہ کے دورا ن وائٹ ہاوس سڑکوں، کھلے میدانوں اور لوگوں کے صحنوں میں لگے دکھائی دیتے تھے لیکن کورونا کے بعد یہ کہیں پر بھی دکھائی نہیں دیتے ۔صنعت نگر میں وادی کے سب سے بڑے شال ہال میں ایک سال قبل ہی بکنگ کی جاتی تھی اور امسال بھی کی گئی تھی لیکن شادی ہال بند ہے اور حکام نے صارفین سے ایڈوانس بھی لیا تھا۔