سرینگر // جموں میں کشمیری گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور اُن کو نذرآتش کرنے کے خلاف ٹی آر سی سرینگر سے وابستہ ڈرائیور یونین نے پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور اگر جموں میں ایسی مجرمانہ حرکات پر روک نہ لگائی گئی تواحتمال ہے کہ یہاں بھی ویسے ہی حالات پیدا نہ ہو جائیں ۔جمعہ کی شام ڈرائیوں کی ایک بڑی تعداد پریس کالونی میں نمودار ہوئی اور احتجاجی مظاہرے کرنے لگے ۔احتجاجی مظاہرین نے ’کشمیریوں ڈائیوروں کے ساتھ انصاف کرو انصاف کرو‘کے نعرے بلند کئے ۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈرائیورں نے کہا کہ جموں کے جو بھی ڈرائیور یا پھر اُن کی گاڑیاں ،جو اس وقت کشمیر میں درماندہ ہیں ،اُن کی دیکھ بال کشمیری کر رہے ہیں ،انہیں رہنے کیلئے جگہ کی پیشکش کی جاتی ہے لیکن جس طرح جموں میں کشمیرکی گاڑیوں کو جلایا گیا وہ سر ا سر ناانصافی ہے ۔ احتجاج کرنے والے ڈائیوروں کے مطابق جموں کے کچھ ایک درماندہ ڈرائیوروں کو انہوں نے اپنے پاس رکھا ہے اور اُن کیلئے نہ صرف جگہ کا بندوبست کیا گیا بلکہ اُن کا خرچہ بھی اٹھایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم لگاتار کشمیریت کی مثال قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جموں میں نہ صرف ڈرائیوروں کی مار پیٹ کی گئی بلکہ گاڑیوں کو بھی نذرآتش کیا گیا ۔انہوں نے جموں پولیس پر الزام عائد کیا کہ وہ بھی وہاں مجرموں کا ساتھ دے رہی ہے اور کشمیریوں کو وہاں کس بھی طرح کا کوئی بھی تحفظ فراہم نہیں کیا جا رہا ہے ۔ڈرائیوروں نے اس دوران سکھ طبقہ کا شکریا ادا کیا جنہوں نے وہاں موجود کچھ ایک ڈرائیوروں کی جان بچائی ۔انہوں نے کہا کہ جموں میں کشمیری ڈرائیوروں کا کوئی اتہ پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں ۔اُن کی گاڑیوں کا کیا ہوا ،اُن کے فون لگاتار بند آرہے ہیں ۔انہوں نے ریاستی سرکار کو انتبا دیا ہے کہ اگر جموں میںاُن کے ڈرائیوروں کے ساتھ اور کچھ ایسا ہوا تو ہم اُس کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔احتجاج میں شامل جموں کے ایک ڈرائیور نے جموں کی عوام سے اپیل کی کہ وہ کشمیری گاڑیوں کو نہ جلائیں اور کشمیریوں کو تحفظ فراہم کریں ۔مذکورہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ وہ کشمیر میں درماندہ ہیں لیکن اُن کیلئے کشمیریوں ڈرائیورں نے ہر طرح کا انتظام کر کے رکھا ہے ۔