کلکتہ//ہندو ستان اور چین کے درمیان کشیدگی کے دورا ن چینی تجارتی ڈپلومیسی کے تحت بنگلہ دیشی پروڈکٹ پر 98فیصد ٹیکس پر چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کی وجہ سے بنگلہ دیشی پروڈکٹ کی چینی مارکیٹ میں مانگ میں اضافہ ہوجائے گا۔بنگلہ دیش نے چین کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔بنگلہ دیش کے وزارت خارجہ کے مطابق چینی حکومت نے بنگلہ دیشی پروڈکٹ پر 98فیصد ڈیوٹی ٹیکس میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوریہ یکم جولائی سے نافذ ہوگا۔ڈھاکہ میں وزارت خارجہ کے سینئر آفیسر توحید الاسلام نے ہم نے چینی حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہمارے پروڈکٹ پر اکانومک ڈپلومیسی کے تحت ٹیکس پر چھوٹ دی جائے ۔اسلام نے کہا کہ چین دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے ۔اس کے قدم سے بنگلہ دیش میں تجارت کو فروغ ہوگا اور 5171بنگلہ دیشی پروڈکٹ پر ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے ۔اس کے نتیجے میں چینی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر ہمارے پروڈکٹ کی مانگ میں اضافہ ہوگا ہے ۔بنگلہ دیشی معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ چینی حکومت کے اس فیصلے سے بنگلہ دیش کی معیشت میں تیزی آئے گی۔ ماہرین کے مطابق گرچہ حالیہ برسوں میں بنگلہ دیش کی معیشت میں بہتری آئی ہے تاہم کورونا وائرس کے نتیجے میں دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بنگلہ دیش کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچ گیا ہے ۔