نئی دہلی//ملک کی تاریخ میں پہلی بار ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہو گئی ہے ۔کیونکہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے سڑک کے ذریعہ مال برداری کے کرائے میں بارہ فیصد اضافہ ہوگیا ہے ۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے بدھ کے روز لگاتار 18 ویں دن ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جبکہ پٹرول کی قیمت میں مسلسل 17 روز کے اضافے کے بعدبدھ کو اس کی رفتار پر بریک لگا ۔ اس کی وجہ سے دارالحکومت دہلی میں ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی بھی ریاست میں ڈیزل پٹرول سے زیادہ مہنگا فروخت کیا جارہا ہے ۔ دہلی میں پٹرول کی قیمت 79.76 روپے فی لیٹر پر مستحکم رہی، جو 28 اکتوبر 2018 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے ۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت 48 پیسے اضافے کے ساتھ 79.88 روپے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر آگئی اور اس طرح دہلی میں ڈیزل پٹرول سے زیادہ مہنگا ہوگیا۔لگ بھگ نو سال پہلے ڈیزل کی بہ نسبت پٹرول 68 فیصد زیادہ قیمت پر فروخت ہوا کرتا تھا۔ مئی 2011 میں دہلی میں پٹرول کی قیمت 63.37 روپے اور ڈیزل کی قیمت 37.75 روپے تھی۔جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی تو تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 12 ہفتوں تک قیمتوں کا جائزہ نہیں لیا۔ بین الاقوامی منڈی میں ایک بار پھر خام تیل کی قیمت 40 ڈالر کے قریب پہنچ جانے کے بعد کمپنیوں نے 07جون سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا یومیہ جائزہ دوبارہ شروع کردیا اور گزشتہ 17 دنوں میں ہی دہلی میں پٹرول 8.50 روپے یعنی 11.93 فیصد مہنگا ہوگیا۔ ڈیزل کی قیمت میں مسلسل 18 دنوں میں 10.49 روپے یعنی 15.12 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔