سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سربراہ شیخ عاشق احمد او رفاروق امین نے پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے فروغ ہینڈلومز ، ہینڈی کرافٹس سے بات چیت کی اور جموں و کشمیر میں بنکرئوں اور کاریگروں کیلئے فلاحی اقدامات کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ مقامی برآمد کنندگان کو کشمیر کے علاقے سے برآمدات کے حوالے سے بہت سے چیلنجوں اور مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ عملی تعاون کے بغیر بھارت کے آخری سرے پر ہیں اور یہاں پر کوئی خشک بندرگاہ بھی نہیں ہے، جس کے نتیجے میں برآمدی سامان دہلی پہنچ جاتا ہے اور وہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ سے باہر ہوتے ہیں۔چیمبر نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر سے برآمد کنندگان کو فریٹ سبسڈی دی جائے کیونکہ وہ دوسروں کے ساتھ مقابلہ نہیں کرسکتے جو بندرگاہوں کے قریب ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے لاجسٹکس میں جغرافیائی نقصان ہے۔ چیمبر نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں کشمیری مصنوعات کو مسابقتی بنانے کے لیے ، ہوائی اور سڑک دونوں پر مال بھیجنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اور مرکز حکومت کو پرکشش اسکیموں کے ساتھ سامنے آنا چاہیے تاکہ ہمارے کاروباری، نئے تعلیم یافتہ اور بے روزگار نوجوان اس برآمدی صنعت کی طرف راغب ہوں۔ چیمبر کے صدر نے قائمہ کمیٹی کو تجویز دی کہ تمام ہاتھ سے بنی اشیاء کو جی ایس ٹی جیسے ٹیکس سے مستثنیٰ ہونا چاہیے۔ جبکہ کاٹیج انڈسٹری کے مشہور فن پشمینہ شال ، قالین ، پیپر ماشی، کریل ، چین سلائی ، لکڑی کے نقش و نگار پر جی ایس ٹی کو معاف کرنا ہوگا۔ حکومت کو ایک خصوصی اسکیم کا اعلان کرنا چاہیے جس میں برآمد کنندگان کو سالانہ 10 فیصد کاکردگی، ٹرن اوور کی بنیاد پر دیا جائے تاکہ برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی ہو اور کشمیر دستکاری کو فروغ ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی زیر انتظام خطے کی انتظامیہ کو ایکسپورٹرز کے لیے ان کی کارکردگی مجموعی آمدنی کی بنیاد پر خصوصی اسکیمیں لانی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو لازمی طور پر سمبل ، سوناوری میں کارپٹ ولیج سٹی کو فروغ دینا چاہیے جہاں 20ہزارسے زائد کاریگرو بنکر دستیاب ہیں اور ان کی شناخت ماڈل کارپٹ ولیج کے طور پر کی جائے جو صنعتی لینڈ بینک کی دستیابی کے مطابق پہلے سے موجود ہے۔
چیمبر بھی ملاقیPhD
نیوز ڈیسک
سرینگر//پی ایچ ڈی چیمبر جموں کشمیر کے وفد نے کشمیر خطے کے چیئرمین بلدیو سنگھ رینہ کی سربراہی میں منگل کو کامرس سے متعلقہ پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی میں شامل پارلیمانی ممبران سے ملاقات کی اورکشمیر کو خصوصی اقتصادی زون قرار دینے کا مطالبہ کیا۔پی ایچ ڈی( سی سی آئی) نے پارلیمانی وفد سے اپیل کی کہ وہ دستکاری ، ہینڈلوم ، قالین ، باغبانی کی پیداوار ، ٹراؤٹ مچھلی ، زعفران ، شہد اور دیگر دیسی مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پوری کشمیر وادی کو خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) قرار دینے کی رپورٹ میں سفارش کرے۔ . پی ایچ ڈی چیمبر نے پارلیمانی ممبران کو بتایا کہ جے اینڈ کے بینک جموں و کشمیر کا واحد بینک ہے جو تاجروں کو قرض فراہم کرتا ہے ، جبکہ انتظامیہ برآمدات کے ساتھ ساتھ صنعتی ڈھانچے کی ترقی کے لیے زبردست رفتار سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی ترقیاتی کمشنر ہینڈی کرافٹس وزارت ٹیکسٹائل کو سفارش کرے کہ آئی آئی سی ٹی سرینگر کو آئی آئی سی ٹی یوپی کے ساتھ بہترین بنایا جائے تاکہ جموں و کشمیر کی قالین کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے فائدہ مند ہو۔
وفد بھی ملاFICCI
نیوز ڈیسک
سرینگر//فیڈریشن آف انڈین چیمبر اینڈ کامرس اندسٹریز(ایف آئی سی سی آئی )کا سٹیٹ کونسل اس سال کے اختتام تک برآمدات کے زیادہ ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے بتائے گئے راستے کا خیرمقدم کرتی ہے۔ پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کامرس کے سرینگر کے دورے کے پروگرام کے دوران فیڈریشن نے قائمہ کمیٹی کے اس فیصلے کو ایک انتہائی حوصلہ افزا اور قابل تحسین اقدام ہے جس نے تما م متعلقین کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں برآمدی منظر نامے کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کریں۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے جموں و کشمیر میں صنعتی منظر نامے کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جبکہ حال ہی میں ایک بصیرت آمیز اور صنعت دوست صنعتی پالیسی سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم توقع کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر سے برآمدات بڑھانے کے لیے اسی طرح کی مدد ہونی چاہیے۔‘‘فیدریشن کے چیئرمین عرفان گجو کی سربراہی والے وفد نے کہا کہ تاہم ، کافی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ، سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومت کی طرف سے کیے گئے پالیسی اقدامات کو پیش کرنے کے لیے ایک مستقل مہم مطلوب ہے۔