سرینگر//مواصلاتی کمپنیوں کی جانب سے وادی کے صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے، 2جی انٹرنیٹ سروس دیکر 4جی خدمات کے پیسے صارفین سے وصول کئے جارہے ہیں جو سراسر ناانصافی اور مواصلاتی ایکٹ 2004کی خلاف ورزی ہے ۔ وادی کشمیر میں گزشتہ برس اگست سے اگرچہ 4جی انٹر نیٹ سروس بدستور معطل ہے اور صارفین کو 2جی خدمات ہی میسر ہیں، تاہم مواصلاتی کمپنیاں فور جی کی فیس برابر وصول کررہی ہیں اور اب تک وادی کشمیر کے صارفین سے کروڑوں روپے اضافی رقم وصول کی جاچکی ہے ۔ ائر ٹیل،آئیڈیا، جیو اور بی ایس این ایل کمپنیاںجو یہاں لوگوں کو انٹرنیٹ اور فون خدمات فراہم کررہی ہیں کی جانب سے صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ صارفین سے 4جی انٹرنیٹ خدمات کے پیسے وصول کئے جارہے ہیں جبکہ 2جی سروس دی جارہی ہے ۔ صارفین نے کہا ہے کہ اگر مواصلاتی کمپنیاں فور جی انٹرنیٹ فراہم نہیں کررہی ہے تو فور جی کیلئے پیسے کیوں کر لئے جارہے ہیں ۔ادھر ذرائع نے بتایا کہ صارفین کو 4جی کے بدلے 2Gسروس فراہم کرنا اور پیسے برابر وصول کرنا مواصلاتی ایکٹ 2004کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ دریں اثناء وادی سے تعلق رکھنے والے صارفین نے کہا ہے کہ اس ناانصافی کے خلاف و ہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔ یاد رہے کہ جموں کشمیر سے خصوصی پوزیشن ختم کرنے کے ساتھ ہی انٹرنیٹ کو بھی بند کردیا گیا اور مرحلہ وار طریقوں پر پہلے فون سروس بحال کردی گئی اور پھر انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی تاہم 5اگست سے پہلے اگرچہ انٹرنیٹ 4جی رفتار پر چالو تھا لیکن تب سے آج تک سست رفتاری سے جاری ہے ۔ صارفین نے کہا ہے کہ اس جدید انٹرنیٹ دور میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیت سے صارفین کو محروم رکھنا انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔ موجودہ دور میں انٹرنیٹ سے مستفید ہونا ہر انسان کا حق بن گیا ہے تاہم وادی کے لوگوں کو اس سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ۔