عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے جمعہ کو کہا کہ نگروٹہ اور بڈگام کے انتخابی نتائج واضح طور پر جموں و کشمیر میں ’’اقربا پروری، بدعنوانی اور خاندانی سیاست‘‘ کے خلاف عوام کے فیصلے کی عکاسی کرتے ہیں۔
جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ نگروٹہ میں دیویانی رانا کی جیت “ناگزیر” تھی کیونکہ لوگوں نے آنجہانی دیویندر سنگھ رانا کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ انکا کہناتھا “نگروٹا کا نتیجہ یقینی تھا۔ لوگوں نے سوارگی دیویندر سنگھ رانا کی روح کو سکون پہنچانے اور ان کے وژن کو آگے بڑھانے کے لئے دیویانی رانا کو منتخب کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا تھا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بڑے مارجن کے ساتھ پہلی بار سیاست میں آنے والے ایک نوجوان لیڈر کو برکت ملی ہے”_
پیسے اور اثر و رسوخ کے غلط استعمال کے بارے میں حریف رہنماؤں کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، شرما نے کہا کہ اس طرح کے دعوے صرف عوامی مینڈیٹ میں ان کے “اعتماد کی کمی” کو ظاہر کرتے ہیں۔
بڈگام ضمنی انتخاب پر، شرما نے اسے “عبداللہ خاندان کا تاریخی ریجکشن ” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ عبداللہ خاندان اور عمر عبداللہ کی شکست ہے، میں نے اتنے کم وقت میں کسی وزیر اعلیٰ کے خلاف عوامی غصہ نہیں دیکھا، لوگ کرپشن، اقربا پروری، دھوکہ دہی اور ٹوٹے وعدوں سے تنگ آچکے ہیں۔
شرما نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی این سی کی شکست کی پیشین گوئی کی تھی، نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں میں عدم اطمینان کو محسوس کرتے ہوئے. انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 15 دن پہلے کہا تھا کہ وہ 14 تاریخ کو ہاریں گے۔ لوگوں نے خاندانی آمریت کو مسترد کر دیا ہے۔
بڈگام میں بی جے پی کی کارکردگی کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شرما نے کہا کہ پارٹی نے اہم پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2024 میں الیکشن نہیں لڑا تھا لیکن اس بار ہم نے آغا محسن کو میدان میں اتارا ہے۔ ہم بہت سی علاقائی جماعتوں سے آگے ہیں۔
اس پر کہ آیا بی جے پی آئندہ انتخابات میں کشمیر میں اپنا کھاتہ کھولے گی، شرما نے کہا کہ پارٹی ایک مضبوط متبادل کے طور پر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اب بی جے پی کو ایک آپشن کے طور پر دیکھتے ہیں۔ جس طرح انہوں نے پی ڈی پی کو مسترد کیا اور آج عبداللہ خاندان کو مسترد کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ وہ مستقبل میں بی جے پی کا انتخاب کریں گے۔
نیشنل کانفرنس اور نام نہاد “آنٹی حکومت” کے اندرونی مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ عوامی فیصلہ واضح ہے۔انہوں نے کہا”جموں و کشمیر میں اقربا پروری کے خلاف جنگ شروع ہو چکی ہے۔ بڈگام میں پری پیڈ میٹر پالیسی اور غلط حکمرانی کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ یہ نتیجہ جواب ہے” ۔