وادی میں آج تمام میوہ وسبزی منڈیا ں بند رہیں گی
سرینگر// کسان بل کو مکمل طور پر کسان دشمن قرار دیتے ہوئے میوہ تاجروں نے8دسمبر کو بھارت بند کال کی حمائت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو وادی میں تمام منڈیاں بند رہیں گی۔ وادی میں میوہ تاجروں کی انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر فروٹ گرورس و ڈیلرس یونین نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے کسان بل کی منظوری کشمیری کاشتکاروں،میوہ تاجروں و سبزی فروشوںکے جذبات اور ا حساسات کے منافی ہے۔ ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کسان تحریک اور 8دسمبر منگل کوبھارت بند کی کال کا کشمیر فروٹ گرورس و ڈیلرس یونین اور اس سے منسلک اکائیاں مکمل طور پر حمائت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بھارت بندکال کی حمایت کے ساتھ یکجہتی کے طور پر فروٹ مارکیٹنگ کمپلکس پارمپورہ سرینگر،سوپور،بارہمولہ،کپوارہ، ہندوارہ،شوپیاں،پلوامہ،۔کولگام اننت ناگ،جبلی پورہ، پچہار، چرار شریف اور گاندربل تمام طرح کے کاروبار کو بند کریں گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عام لوگوں کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت یہ بل واپس لے۔
حکومت ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرے:این سی
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے دلی کے قریب سراپا احتجاج کسانوں کیساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے انا اور ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرکے کسانوں کے جائز مطالبات کو فوری طور پر منظور کرنے کی اپیل کی ہے۔ پارٹی کی ٹریڈیونین ونگ کے آرگنائزر غلام نبی وانی تیل بلی نے اپنے ایک بیان میں مرکز کی کسانوں کے تئیں اس بے رُخی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی آبادی کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے والے اس طبقے کیساتھ اس طرح کا ناروا سلوک انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے۔ نیشنل کانفرنس کسانوں کیخلاف طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ ملک کی معیشت کی ریڈھ کی ہڈی ہے اور مرکز ی حکومت اپنے غیر دانشمندانہ اور غیر منصفانہ فیصلوں کے ذریعے اس شعبہ کو بھی تباہی اور بربادی کے دہانے پر لانے کی کوشش کررہی ہے۔ تیلبلی نے کہا کہ 2018کے اعداد و شمار کے مطابق زرعی شعبہ ملک کے جی ڈی پی میں 18.17فیصد کا شراکت دار ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے مجموعی ورک فورس میں سے 50 فیصد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ زرعی پیداوار کی برآمد معیشت کو جو فائدہ پہنچاتی ہے وہ بھی معمولی نہیں ہے اور نئی دلی اسی شعبہ کیخلاف برسر جنگ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس احتجاجی کسانوں کیساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے اور مانگ کرتی ہے کہ ان کے جائز مطالبات کو بنا لیت و لعل کے منظور کیا جائے۔